اسلام آباد (ارنا) پاکستان کے معزول وزیراعظم عمران خان کی جماعت تحریک انصاف نے اپنی پارٹی کے سیکرٹری جنرل کو اس کے مستقبل کے وزیراعظم کے عہدے کے لیے امیدوار بنانے کا اعلان کیا ہے۔

تحریک انصاف کے سینئر عہدیدار اسد قیصر نے جمعرات کو عمران خان سے جیل میں ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ ان کی جماعت انتخابات میں دھاندلی اور ناانصافی کے خلاف پرامن احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے حکم پر پارٹی کے رہنما عمر ایوب خان وزارت عظمی کے عہدے کے  امیدوار ہوں گے۔

عمر ایوب خان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اور پاکستان کے سابق وزیر اقتصادی امور رہے ہیں۔

ایک جانب تحریک انصاف پاکستان کی مستقبل کی حکومت بنانے کے لیے اپنی کوششوں  جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے تو دوسری جانب مسلم لیگ (ن)،  پیپلز پارٹی اور دیگر 6 دیگر پاکستانی جماعتوں کے ساتھ ملکر مخلوط حکومت بنانے کا پہلے ہی اعلان کرچکی ہے۔  

6 پارٹی اس اتحادی محاذ نے، جو عمران خان کی پارٹی کے سخت حریف ہیں، نے نواز مسلم لیگ کے شہباز شریف کو پاکستان کی مستقبل کی وزارت عظمیٰ کے لیے اپنا مشترکہ امیدوار نامزد کیا ہے۔

 درایں اثنا پاکستان کی بعض دیگر جماعتوں بشمول جمعیت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی نے انتخابی ووٹوں کی گنتی کے نتائج کو غیر حقیقی قرار دیا اور انتخابی نتائج میں ہونے والے مبینہ دھاندلیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اس ملک کے عام انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

ادھر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو سختی سے مسترد کردیا اور پاکستان کے عبوری وزیراعظم نے غیر ملکی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بیرونی ممالک کو ہمارے داخلی قوانین کو نظر انداز کرنے کے بجائے غزہ کی صورتحال کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملک میں ہونے والے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں سابق وزیراعظم عمران خان کی جماعت تحریک انصاف سے وابستہ امیدواروں نے 92، مسلم لیگ نواز نے 79، پیپلز پارٹی نے 54 اور متحدہ قومی موومنٹ نے 17 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

پاکستان کی شیعہ سے وابستہ مجلس وحدت مسلمین پارٹی نے بھی قومی اسمبلی کی ایک نشست جیتی۔