تہران/ ارنا- ایران کی انسداد منشیات کی پولیس نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان منشیات کے اسمگلروں کا مقابلہ کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر تعاون کر رہے ہیں اور کوئی بھی واقعہ اس راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔

ایران کی انسداد منشیات کی پولیس کے سربراہ جنرل ایرج کاکاوند نے ارنا کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا ہے کہ منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے تہران اور اسلام آباد کے انٹیلی جنس اور آپریشن تعاون کا سلسلہ ماضی کی طرح اپنے معیاری ترین سطح پر جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان دونوں بری طرح منشیات کی اسمگلنگ سے متاثر ہوئے ہیں۔ جنرل ایرج کاکاوند نے کہا کہ گزشتہ دنوں پیش آنے والے واقعات کو دونوں فریقوں نے اچھی طرح سے سنبھال لیا اور اس کا منشیات کے مقابلے کے تعاون پر کوئی اثر نہیں پڑا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی انسداد منشیات کی پولیس کے سربراہ نے کچھ عرصے قبل ایران کا دورہ کیا تھا اور اس موقع پر تعاون کے معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے تھے۔

جنرل کاکاوند نے کہا کہ ایران اور پاکستان، منشیات کے مسلسل اور بلاوقفہ مقابلے پر یقین رکھتے ہیں اور دونوں فریقوں کا ارادہ بدستور مستحکم ہے اور کوئی بھی مسئلہ اس راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔

قابل ذکر ہے کہ ایران اور پاکستان کی مشترکہ سرحدیں 909 کلومیٹر پر مشتمل ہیں۔ رسمی رپورٹس کے مطابق، افغانستان سے ایران اسمگل ہونے والی 70 سے 80 فیصد منشیات پاکستان کی سرحدوں سے ایران میں داخل کی جاتی ہیں۔