ارنا کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے ممتاز سفارت کار عبدالباسط خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ کشیدگی کے خاتمے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مکمل سفارتی تعلقات کی فوری بحالی اور دونوں ممالک کے سفیروں کی واپسی یقینی طور پر بعض ممالک کو خوش نہیں کرے گی۔
ہندوستان میں پاکستان کے سابق سفیر نے کہا کہ تہران اور اسلام آباد نے عقلمندی کے ساتھ حالیہ بحران پر قابو پایا اور ہمیں یہ جان لینا چاہیے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ برادرانہ اور قریبی تعلقات کی نوعیت کو بعض ایسے ممالک کے ساتھ موازنہ نہیں کیا جاسکتا جن کے ساتھ پاکستان کے تعلقات عدم توازن یا تناؤ کا شکار ہیں۔
گزشتہ روز ایران و پاکستان کے وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے بعد پاکستان کے وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی اور اس ملک کی کابینہ کے اجلاس کے دوران دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کا اعلان کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کل اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کے ساتھ ٹیلیفونک بات چیت میں اسلامی جمہوریہ ایران کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دوست، برادر اور پڑوسی ملک پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت ہماری تشویش کا باعث ہے اور پاکستان میں دہشت گردوں کے کیمپوں کو بے اثر اور تباہ کرنے کے لیے دونوں ممالک کا تعاون ضروری ہے۔
امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ ایسی صورت حال میں جب غاصب صیہونی حکومت فلسطین میں خواتین اور بچوں کا قتل عام شروع کر رہی ہے، عالم اسلام اور بڑے اور موثر ممالک کے اتحاد کی ضرورت پہلے سے زیادہ محسوس کی جا رہی ہے۔