سید عبد الملک الحوثی نے جمعرات کی رات اپنی ایک تقریر میں کہا: اسرائيل نے غزہ میں بہت سے رہائشی محلوں کو پوری طرح سے تباہ کر دیا ہے اور وہ نسلی تصفیہ کے جرم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا: فلسطینی قوم کو یہ حق ہے کہ وہ ظلم کے خلاف کھڑی ہو اور اپنے وطن کو آزاد کرائے۔
سید عبد الملک الحوثی نے زور دیا کہ صیہونیوں نے گزشتہ 75 برسوں کے دوران، فلسطینیوں کے خلاف بدترین جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا: غزہ کے بارے میں مغرب کا موقف شرمناک ہے اور یہ در اصل ان کے لئے ایک اور رسوائی ہے۔
انصار اللہ کے سربراہ نے زور دیا کہ الاقصی طوفان آپریشن فلسطینی قوم کی 75 سالہ مظلومیت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے زور دیا: صیہونی حکومت کے جرائم کے باوجود، امریکی اور برطانوی، غزہ میں جنگ بندی کی مخالفت کر رہے ہيں۔
سید عبد الملک الحوثی نے کہا: ہم اسرائيل سے تعلق رکھنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور ہماری کارروائیوں کی وجہ سے صیہونی حکومت کو بھاری معاشی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ واضح رہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حملوں کے سلسلے میں انصاراللہ یمن کے خلاف امریکہ اور جاپان کی پیش کردہ قرارداد کی، ان حملوں کی اصل وجہ کا ذکر کیے بغیر، منظوری دے دی۔اقوام متحدہ سے ارنا کے نامہ نگار کے مطابق، سلامتی کونسل کے اجلاس میں جو بدھ 10 جنوری 2024 کی شام منعقد ہوا، یمن کے خلاف پیس کی جانے والے قرارداد نمبر 2722 کے حق میں 15 ارکان میں 11 ووٹ دیئے۔