ایرانی عدلیہ کے میڈیا سنٹر کے مطابق گزشتہ سال اسرائيلی انٹیلی جینس کاروائيوں کی نگرانی کرنے والی خصوصی ٹاسک فورس نے موساد کے لیے کام کرنے والے دس رکنی ٹیم کو گرفتار کیا تھا کرکے عدلیہ کے حوالے کیا تھا۔
تحقیقات کے دوران یہ بات واضح ہوگئی کہ یہ افراد موساد کے افسران سے براہ راست رابطے میں ہیں اور حساس اداروں کے اہلکاروں کی معلومات حاصل کرنے، انہیں اغوا کرنے اور تشدد کے ذریعے اہم معلومات حاصل کرنے کے مشن پر کام کر رہے ہیں۔
اس دس رکنی ٹیم کے ا رکان نے کئی مواقع پر صیہونی خفیہ ایجنسی موساد کے افسران سے اپنے مشن کی تکمیل کے لیے رقم بھی وصول کی تھی۔
اس گروہ کے ارکا ن نے ایران کے صوبے مغربی آذربائیجان، تہران اور ہرمزگان میں متعدد تخریبی کارروائياں انجام دیں اور حساس سیکورٹی اداروں سے تعلق رکھنے والے بعض افراد کی گاڑیوں اور گھروں کو آگ لگا ئی اوران کی تصاویر موساد کے افسران کو بھیج کر رقم وصول کی۔
اس گروپ کے ارکان نے ایران کے حساس اداروں کے اہم کارکنوں کو قتل کرنے کی بھی کوشش کی تھی جو خوش قسمتی سے ناکام رہی۔
اس مقدمے میں نامزد 10 مجرموں کو صیہونی حکومت کے ساتھ انٹیلی جنس تعاون کے ذریعے ملکی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا جرم ثابت ہونے پر مختلف نوعیت کی سزائیں سنائی گئي تھیں جن میں سے چار اہم مجرموں کو آج پھانسی دے گئی۔