الجزیرہ کے مطابق، حماس اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان 7 روزہ جنگ بندی کے دوران رہا ہونے والے اس صیہونی قیدی نے بتایا ہے کہ القسام بریگیڈ کے جنگجوؤں نے 7 اکتوبر کو قیدیوں کو ایک ٹرک میں غزہ لے جانے کے لئے بٹھایا تھا لیکن صیہونی فوجیوں نے اس ٹرک پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں میری ماں کی موت ہو گئي۔
اس خاتون قیدی نے بتایا ہے کہ میری کمر پر گولی لگي جبکہ میرے بھائي کے پیر میں لگي۔
اس سے قبل بھی صیہونی میڈیا نے اعتراف کیا تھا کہ بہت سے صیہونی آباد کار 7 اکتوبر کو اسرائيلی فوجیوں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے ہیں۔
گزشتہ دنوں پورے مقبوضہ فلسطین میں صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نیتن یاہو اور اس کی کابینہ کے خلاف مظاہرے کر رہے ہيں۔
واضح رہے صیہونی فوج اب تک کسی بھی قیدی کو فوجی آپریشن کے ذریعے رہا کرانے میں کامیاب نہيں ہوئي ہے۔
القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے ہفتے کی رات کہا تھا کہ دشمن، مزاحمت کی قید میں موجود اپنے فوجیوں کی زندگي سے کھیل رہا ہے اور ان کے اہل خانہ کے جذبات کو اہمیت نہيں دے رہا ہے۔
ابو عبیدہ نے کہا: صیہونی حکومت نے گزشتہ روز اپنے تین قیدیوں کو ہلاک کر دیا اور ان کی ہلاکت کو ان کی رہائي پر ترجیح دی۔