انصار اللہ یمن کے ترجمان نے الجزیرہ سے ایک گفتگو میں کہا: فرانس، برطانیہ اور امریکی بحری جہاز، ہمارے جاسوس طیاروں کو نشانہ بنا کر انہيں تباہ کر دیتے ہيں لیکن ان کی ان کارروائيوں کا بحیرہ احمر میں ہماری کارروائیوں پر کوئي اثر نہيں ہوگا۔
انہوں نے دنیا کی بڑی جہازرانی کمپنیوں کی جانب سے اسرائيل کے لئے سامان کی ترسیل روکے جانے کے بارے میں کہا: ہم ان کمپنیوں کے شکر گزار ہيں جنہوں نے اسرائيل بندر گاہوں کے لئے سامان کی ترسیل روک دی ہے ۔ ہم صرف ان بحری جہازوں کو نشانہ بناتے ہيں جو اسرائيل جا رہے ہوتے ہيں۔
انصار اللہ کے ترجمان نے مزید کہا: غزہ کے محاصرے اور اس کے خلاف جارحیت کے خاتمے کے لئے اسرائيل پر دباؤ بڑھایا جانا چاہیے۔ یہ حکومت بد ترین قتل عام کر رہی ہے تو ہم ان حالات میں اپنی کارروائی نہيں روک سکتے۔
انہوں نے کہا: عمان کے ذریعے رابطہ چینل موجود ہے ہم ہم غزہ عوام کی امداد کے اپنے موقف پر ڈٹے ہيں۔
واضح رہے یمن کی مسلح افواج نے کہا ہے کہ جب تک غزہ پر جارحیت جاری رہے گی وہ اسرائیل جانے والے کسی بھی بحری جہاز کو بحیرہ احمر سے گزرنے نہيں دیں گے۔
امریکہ بحیرہ احمر میں جہازوں کے تحفظ کے لئے یک بین الاقوامی اتحاد بنانے کی کوشش میں ہے اور اس سلسلے میں اس نے یمن کو پیغام بھی بھیجا ہے ۔