غزہ(ارنا) فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس میں صیہونی حکومت کے صدر کی شرکت کی مذمت کی ہے۔

حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم  متحدہ عرب امارات میں جاری موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں صیہونی حکومت کے سربراہ اسحاق ہرتزوگ کو بلائے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کو ایسے وقت میں اس بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے جب اس کی فوج غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کا وحشیانہ قتل عام اور نسل کشی کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وفد نے آج صبح صہیونی حکومت کے عہدیداروں کی شرکت پر احتجاج کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق اس کانفرنس کا بائيکاٹ کردیا ہے۔

ایران کے وزیر توانائی کی سربراہی میں ایک وفد اس کانفرنس میں شرکت کے لیے دبئی گیا تھا لیکن صیہونی عہدیداروں کی شرکت پر احجتاج کرتے ہوئے اجلاس سے باہر نکل گيا۔

ایران کے وزیر توانائی نے کہا کہ ناجائز صیہونی ریاست کے عہدیداروں کی اس اجلاس میں شرکت مکمل طور سے سیاسی محرکات کی حامل، جانبدارانہ اور غیر ضروری ہی نہیں بلکہ اس کانفرنس کے اہداف مقاصد کے بھی منافی ہے لہذا ہم اس کانفرنس سے واک آوٹ کر رہے ہیں۔ 

یہاں اس بات کی یاد دھانی ضروری ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں متعلق متحدہ عرب امارات میں  ہونے والے اس اجلاس میں صیہونی حکومت کے صدر کی آمد کے ساتھ ہی اسرائیل نے غزہ پٹی میں آباد فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کا نیا سلسلہ شروع کردیا ہے۔