قسام بریگیڈ نے اس فیصلے کی وجہ یہ بتایا ہے کہ صیہونی حکومت، غزہ میں امدادی ٹرکوں کے داخلے کے سلسلے میں معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
اس سے کچھ منٹ قبل، فرانس پریس نیوز ایجنسی نے دعوی کیا تھا کہ قیدیوں کے تبادلے کا دوسرا مرحلہ شروع ہو گیا ہے ۔
صیہونی فوج نے جمعہ کی رات اس بات کی تصدیق کر دی تھی کہ 22 قیدیوں کو حماس نے رہا کر دیا ہے۔
صیہونی وب سائٹ "والا" نے ہفتے کے روز گزشتہ روز رہا ہونے والے صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ کے غیر معمولی بیانات کا ذکر کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، رہا ہونے والے صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نے بتایا ہے کہ حماس کی قید کے دوران انہيں پریشان نہیں کیا گیا اور غزہ میں ان کے ساتھ انسانی سلوک کیا گيا۔
انہوں نے قیدیوں کو ٹارچر کئے جانے کے صیہونی حکام کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیدیوں نے ایسے خوفناک حالات کا سامنا نہيں کیا جس کے بارے میں ہم نے سوچا تھا۔
غزہ پٹی میں جمعے کی صبح 7 بجے سے صیہونی حکومت اور استقامتی تحریک حماس کے درمیان چار روزہ عبوری جنگ بندی شروع ہوگئ۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق یہ جنگ بندی جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق دس بجے شروع ہونے والی تھی لیکن بعض وجوہات سے جنہیں ٹیکنیکل اور لاجسٹک مسائل سے تعبیر کیا گیا ہے، ایک دن کی تاخیر سے جمعے کی صبح شروع ہوئی ۔