صیہونی اخبار" ٹائمز آف اسرائيل " کے مطابق تھائی لینڈ کے وزیر اعظم نے تصدیق کر دی ہے کہ اس ملک کے 12 شہریوں کو فلسطینی مزاحمت نے بغیر کسی مطالبے کے رہا کر دیا ہے۔
الاقصی طوفان کے آغاز کے بعد سے ہی فلسطینی مزاحمت نے کہا تھاکہ وہ تمام غیر ملکوں قیدیوں کو انسان دوستانہ بنیادوں پر اور بغیر کسی مطالبے کے رہا کرنے پر تیار ہے لیکن صیہونی حکومت نے اس تجویز کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
اسرائيلی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق تھائي لینڈ کے 12 شہریوں کی رہائي کا فلسطینی مزاحمت اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے سے کوئي تعلق نہيں ہے۔
اس سے قبل مصری حکومت نے بھی تھائي لینڈ کے شہریوں کی رہائی کے لئے مذاکرات کی کامیابی کا اعلان کیا تھا۔
فلسطینیوں کے خلاف 70 برسوں سے جاری صیہونیوں کے مظالم کے جواب ميں فلسطینی مزاحمت نے گزشتہ 7 اکتوبر کو صیہونی حکومت کے خلاف الاقصی طوفان آپریشن شروع کیا جس کے جواب میں صیہونی حکومت نے اپنی عادت کے مطابق عام شہریوں پر بمباری اور ان کا قتل عام شروع کر دیا۔
غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف پوری دنیا میں عوام سڑکوں پر اتر آئے جس کے بعد بین الاقوامی اداروں پر بھی دباؤ بڑھ گیا۔
عالمی رائے عامہ کے دباؤ کے باوجود، برطانیہ ، فرانس، جرمنی، امریکہ جیسے کچھ ملکوں کی حکومتوں نے صیہونی حکومت کے جرائم کی وسیع حمایت جاری رکھی۔
صیہونی حکومت نے گزشتہ ہفتے فلسطینی مزاحمت کے خلاف اپنی ہار قبول کرتے ہوئے جنگ بندی پر آمادگی کا اعلان کر دیا۔