بیروت( ارنا) غاصب صیہونی حکومت کو غزہ کی جنگ کے نتیجے میں ہر ہفتے 600 ملین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے اور اس کی معیشت روز بروز گرتی چلی جارہی ہے۔

اسرائیل کے چینل 12  کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گيا ہے کہ وار کیبنٹ کے اعلی سطحی اجلاس میں غزہ میں جنگ کے اخرجات کا جائزہ لیا گيا۔

اجلاس میں جنگ غزہ کے اخراجات کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق اسرائیل کو اس جنگ کی وجہ سے ہفتہ وار 1 ارب شیکل(اسرائیلی کرنسی) کا نقصان اٹھانا پڑرہا ہے جو 600 ملین ڈالر کے برابر ہے۔

مذکورہ اخراجات میں صیہونی فوجیوں کی تنخواہیں بھی شامل ہیں، جبکہ پروازوں اور ہتھیاروں کی مدد میں آنے والے اخراجات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔  

 حماس کی طرف سے طوفان الاقصیٰ آپریشن شروع ہونے کے بعد، صیہونی حکومت نے 360,000 سے زیادہ رزروو فوجیوں  کو بھی طلب کرلیا تھا جس کی وجہ سے صرف تنخواہوں کی مد میں ماہانہ 1 ارب 30 کروڑ ڈالر کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

علاوہ ازیں رزروو فوجیوں کی طلبی وجہ سے اسرائیل کی دوسری معاشی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوئيں کیونکہ ان فوجیوں کی ایک بڑی تعداد مختلف شعبوں میں کام کر رہی تھی۔

جنگ غزہ کے بعد سے اسرائیل کی کرنسی شیکل امریکی ڈالر کے مقابلے میں مسلسل گراوٹ کا شکار ہے۔