تہران-ارنا- ترجمان وزارت خارجہ نے کچھ مغربی ملکوں کی جانب سے انسانی حقوق کے سلسلے میں ایران کے خلاف قرارداد پیش کئے جانے کو بلا جواز قرار دیا اور زور دیا کہ جو ممالک انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزی اور دوسرے ملکوں پر ظلم و جور کا پرانا ماضی رکھتے ہيں وہ ایسی پوزيشن میں قطعی نہيں ہیں کہ ایران کی حکومت اور عوام کو انسان حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں نصیحت کریں۔

ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے انسانی حقوق کے سلسلے میں ایران کے خلاف کچھ مغربی ملکوں کی جانب سے اقوام متحدہ کی تیسری کمیٹی میں قرار داد پیش اور غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کو نظر انداز کرنے کو ان کے لئے شرمناک اور انسانی حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں ان کی منافقت اور جھوٹ کا ثبوت قرار دیا اور اس قرارداد کو غیر اہم و نا قابل قبول بتایا۔

انہوں نے کہا: کس طرح سے امریکہ اور کچھ مغربی ملک، غزہ میں غاصب اسرائيل کے ہاتھوں بچوں اور خواتین کے قتل عام کو نہيں دیکھتے لیکن بے بنیاد دعوؤں کو دوہرا کر اور غلط معلومات کی بناء پر ایران کے خلاف قرارداد پیش کرتے ہيں!

ترجمان وزارت خارجہ نے وحشیانہ جرائم میں صیہونی حکومت کی مدد کے لئے امریکہ اور کینیڈا نيز کچھ دیگر مغربی ملکوں کے تعاون کا ذکر کیا اور کہا کہ ان ملکوں کا انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور دوسری قوموں پر ظلم کا پرانا ماضی رہا ہے اور اقوام عالم کو اب بھی ان کے جرائم اور بھیانک تجربات یاد ہيں اس لئے یہ ملک ایسی پوزيشن میں ہی نہيں ہیں کہ وہ ایران کی حکومت اور عوام کو انسانی حقوق کے سلسلے میں نصیحت کریں۔

انہوں نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران ، دینی جمہوریت پر مبنی نظام ہے اور ہمیشہ وہ انسانی حقوق کی صورت حال اور بین الاقوامی قوانین پر عمل در آمد کو بہتر بنانے  میں سنجیدہ رہا ہے اور ان تمام ملکوں کے ساتھ اس سلسلے میں تعمیری تعاون اور گفتگو کے لئے تیار ہے جو باہمی احترام ، مساوات و انصاف کی بنیاد پر اور سیاسی اغراض سے دور رہتے ہوئے حقیقت میں انسانی حقوق کی صورت حال کو بہتر بنانے میں دلچسپی رکھتے ہيں۔