نیویارک –ارنا-  اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سفیر نے ناوابستہ تحریک کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا ہے: یہ تحریک دہشت گردی کے خلاف جنگ کے  بہانے یا کسی سیاسی مقصد کے لئے دوسرے ملکوں کو دھمکی دینے اور ان کے خلاف طاقت کے استعمال یا انہيں دہشت گردی کا حامی ملک قرار دیئے کو مسترد کرتی ہے۔

          اقوام متحدہ میں ایران کی سفیر ڈاکٹر زہرا ارشادی نے مقامی وقت کے مطابق پیر کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ناوابستہ تحریک کی طرف سے ایک بیان پڑھا۔  

           اس بیان کا کچھ حصہ مندرجہ ذیل ہے:

          ناوابستہ تحریک دہشت گردی کی تمام شکلوں میں اور اسی طرح دہشت گردی کے تمام اقدامات کو  وہ چاہے جہاں ہوں ، چاہے جس کے خلاف ہوں، چاہے جس کی طرف سے ہوں، چاہے حکومتوں کی جانب سے براہ راست یا بالواسطہ کئے جانے والے اقدامات ہوں ، مسترد کرتی ہے۔

          ناوابستہ تحریک ایک بار پھر زور دیتی ہے کہ دہشت گردانہ اقدامات، انسانی حقوق خاص طور پر حق حیات جیسے تمام حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں کیونکہ اس قسم کے اقدامات سے عوام انسانی حقوق اور بنیادی آزادی سے محروم ہو جاتے ہيں اور اس طرح کے اقدامات سے ملکوں کی ارضی سالمیت اور پائیداری اور اسی طرح قومی، علاقائي اور بین الاقوامی سلامتی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔

          میں اس بات پر زور دینا چاہتی ہوں کہ دہشت گردی اور سامراجی طاقتوں اور غیر ملکیوں کے قبضے سے آزادی کے لئے جد و جہد کو ایک نہیں سمجھنا چاہیے۔ مقبوضہ علاقوں کے لوگوں کے ساتھ تشدد کو دہشت گردی کی بدترین شکل کے طور پر مذمت کی جانی چاہیے اور غیر ملکی تسلط سے آزادی کے لئے اپنے حق کے لئے قانونی طور پر  جد و جہد کرنے والوں کے خلاف ریاستی تشدد اور ان کے خلاف بے پناہ طاقت کے استمعال کی شدید مذمت کی جانی جاہیے۔

          اسی طرح دہشت گردی کو کسی بھی قوم، دین یا تہذیب سے متعلق قرار نہیں دیا جا سکتا اور نہ ہی اسے کسی قوم یا دین سے مربوط سمجھنا چاہیے۔

یہ تحریک دہشت گردی کے خلاف جنگ کے  بہانے یا کسی سیاسی مقصد کے لئے دوسرے ملکوں کو دھمکی دینے اور ان کے خلاف طاقت کے استعمال یا انہيں دہشت گردی کا حامی ملک قرار دیئے کو مسترد کرتی ہے اور ناوابستہ تحریک یک طرفہ طور پر ایسی فہرست تیار کرنے کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے جس میں کچھ حکومتوں پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام عائد کیا جاتا ہے ۔ اس قسم کی فہرست بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور ایک طرح سے " نفسیاتی "  اور " سیاسی "  دہشت گردی ہے۔

          ناوابستہ تحریک دہشت گردانہ اقدامات کا جواز پیش کرنے کے لئے دہشت گرد گروہوں کی جانب سے دین کی غلط تفسیر پیش کئے جانے  اور اسی طرح سے دہشت گردی کا باعث بننے والی شدت پسندی کی جانب سے شدید تشویش کا اظہار کرتی ہے۔

          ناوابستہ تحریک اسی طرح تمام حکومتوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران انسانی حقوق پر توجہ دیں اور اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری پر عمل کريں ۔

 ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu