انہوں نے ایران اور عراق کے درمیان سیکوریٹی معاہدے پر عمل در آمد پر اپنے ملک کی پابندی کا ذکر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ اسی سلسلے میں بدھ کے روز تہران کا دورہ کر رہے ہيں۔
عراق کے وزیر خارجہ نے منگل کے روز آسٹریا کے اپنے ہم منصب کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں اسی طرح کہا: ہم عراق و ایران کی سرحد سے مخالف تنظمیوں کو ختم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کر رہے ہيں اور اسی سلسلے میں بات چیت کے لئے میں کل تہران جا رہا ہوں۔
انہوں نے کہا: ہم کسی بھی حالت میں عراق کی سر زمین کو پڑوسی ملکوں پر حملے کے لئے استعمال کی اجازت نہيں دیں گے اور نہ ہی عراق کے اقتدار اعلی کے لئے کسی کو خطرہ پیدا کرنے کی اجازت دیں گے۔
عراق کے وزير خارجہ فواد حسین نے کہا: عراق کے ایران کے ساتھ تعلقات مستحکم ہیں جس کی وجہ سے تشدد نہيں ہو سکتا اور عراق کسی بھی حالت میں ایران کے خلاف حملے کے لئے اپنی سر زمین استعمال کرنے کی کسی تنظیم یا گروہ کو اجازت نہيں دے گا۔
عراق کے وزیر خارجہ نے کہا: ایران و عراق کی سرحد کے قریب سے مسلح تنظمیوں کو ہٹانے اور انہیں سرحدوں سے ہٹا کر عراقی کردستان کے علاقوں میں رکھنے کے معاہدے کا بغداد پابند ہے اور اسی موضوع پر تبادلہ خیال کے لئے میں کل تہران کا دورہ کر رہا ہوں۔