ارنا کے نامہ نگار کے مطابق، پاکستان کے صدرعارف علوی نے سعودی وزیرحج توفیق بن فیضان الربیعہ کی سربراہی میں آنے والے سعودی وفد سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، اقتصادی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں مشترکہ تعاون، خطے کی ترقی اور عالمی مسائل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر پاکستان نے ایران کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے میں سعودی حکمرانوں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ تہران اور ریاض کے درمیان باضابطہ تعلقات کی بحالی عالم اسلام کے لیے باعث فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کو مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
صدر عارف علوی نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب فلسطین، کشمیر اور افغانستان کے تنازعات کے حل میں مدد کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔
پاک سعودی تعلقات کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ اسلام آباد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کا وفد وزیرحج توفیق بن فیضان الربیعہ کی سربراہی میں 4 روزہ دورے پر اسلام آباد آیا ہے۔
توفیق بن فیضان الربیعہ نے پاکستانی شہریوں کے لیے حج کی فیس کم کرنے کے ساتھ ساتھ 90 دن کا ویزا جاری کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے۔ اب پاکستانی عازمین حج سعودی عرب کے دیگر شہروں اور تاریخی علاقوں کی سیر کرسکیں گے۔