تہران( ارنا)ایک سرکاری عہدیدار نے ارنا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ معاہدے کے مطابق امریکا میں قید 5 ایرانی اور ایران میں قید 5 امریکی قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں جنوبی کوریا میں ایران کے روکے گئے 6 ارب ڈالر اور عراق کے ٹی بی آئی بینک میں موجود رقم کا بڑا حصہ واگزار کیا جائے گا۔ 
مذکورہ ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ یورپی بینکوں میں منجمد کیے گئے ایران کے اثاثے ریلیز کیے جانے کا عمل بھی شروع ہوگيا ہے۔ 
جنوبی کوریا میں بلاک شدہ فنڈز کو سوئس بینکوں میں سے کسی ایک میں یورو میں تبدیل کیا جارہا ہے جس کے لیے رقم  سوئس بینک میں جمع کرنے کی منظوری دی گئی ہے اور اس کے اعداد و شمار قطر منتقل کیے جارہے ہیں۔ 
معاہدے کے مطابق قیدیوں کو جیل سے کسی اور جگہ پر منتقل کیا گیا ہے تاہم  ایران کے اثاثوں کی مطلوبہ کھاتوں میں منتقلی تک قیدیوں کا تبادلہ عمل میں نہیں آئے گا۔ 
مذکورہ ذریعے کے مطابق ایران کی اپنے آزاد شدہ مالی وسائل تک دسترسی کا یقین ہونے کے بعد ہی قیدیوں کو رہا کیا جائےگا۔ 
کچھ عرصہ قبل جنوبی کوریا میں منجمد کیے گئے اثاثوں کے بارے میں ایران کی شکایت منظرعام پرآئی تھی۔ اب طے شدہ معاہدے کے تحت ایسا دکھائی دیتا ہے کہ ایران کی جانب سے جنوبی کوریا پر ڈالا جانے والا دباؤ کارگر ثابت ہوا اور جنوبی کوریا نے اس حوالے سے امریکہ پر اپنے دباؤں میں اضافہ کیا ہے۔