دو طرفہ گنجائشوں اور صلاحیتوں کے جائزے کے لئے ایران و برکس کانفرنس کا منگل کی صبح ایرانی وزارت خارجہ میں آغاز ہوا جس میں وزارت خارجہ کے عہدیداروں اور کئي ملکوں کے سفراء نے حصہ لیا۔
کانفرنس کے آغاز میں ایرانی وزیر خارجہ کے مشیر برائے معاشی امور مہدی صفری نے ایران و برکس کے تعلقات کے بارے میں کہا: برکس ہمارا با مقصد شریک ہے اور برکس کے اراکین کی صلاحیتیں اس بات کا باعت بنی ہیں کہ عالمی برادری میں برکس کے رکن ملکوں کی خاص پوزيشن ہو۔
انہوں نے کہا: ہم برکس میں کئے جانے والے فیصلوں پر کوئي رائے نہیں ظاہر کریں گے۔ برکس دوسرے ملکوں کے ساتھ تعاون میں اپنا رول بڑھا سکتا ہے اور یک طرفہ ظالمانہ پابندیوں کے باوجود، برکس کے ساتھ تعلقات کے لئے ایران میں موجود گنجائشیں بہت مناسب ہيں جس پر آج کی کانفرنس میں مزید گفتگو کی جائے گی۔
کانفرنس میں جنوبی افریقہ کے نمائندے نے کہا : برکس بین الاقوامی تعاون کے لئے بنایا گیا ہے اور ہم جنوبی دنیا اور انسانیت کی بھلائي کے لئے کام کرنا چاہتے ہيں۔
کانفرنس میں جنوبی افریقہ کی نمائندگی کرنے والے انل سکھ لال نے کہا : ایران ایک مضبوط تہذیب و تمدن کا مالک ملک ہے جو جنوبی افریقہ کے ساتھ کھڑا رہا جس کی وجہ سے ہمیں آزادی حاصل ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم بہت بڑی تبدیلی لانا چاہتے ہيں اور برکس کی جی ڈی پی بہت زيادہ ہے جب برکس کی تشکیل ہوئي تھی تو ہمارے پاس دنیا کی 10 فیصد جی ڈی پی تھی لیکن اب حالات بدل گئے ہيں اور ہم تعاون کے دائرہ بڑھا رہے ہيں۔