یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کے روز ایرانی جوہری صنعت کی کامیابیوں کی نمائش کے دورے کے موقع پر کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی صنعت کی کامیابیاں اس حقیقت کو ظاہر کرتی ہیں کہ اس ملک کے عزیز نوجوان اور علماء نے خطرات اور پابندیوں کو مواقع میں بدل دیا۔
صدر رئیسی نے کہا کہ اس نمائش کا انعقاد ملک کی جوہری صنعت کی طرف سے دیگر صنعتوں کے لیے ایک پیغام ہے کہ پابندیوں اور دھمکیوں کے بڑے سائز کے باوجود کامیابی کے اس درجے کو کیسے حاصل کیا جائے۔
اس دورے کے دوران صدر کو جوہری صنعت کی تازہ ترین سرگرمیوں اور کامیابیوں کی تفصیلات، ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز کی وضاحتوں کے ساتھ ملک کے عوام اور معیشت کی روزمرہ زندگی پر اس کے اثرات سے آگاہ کیا گیا۔
انہوں نے ایٹمی ٹیکنالوجی کے لوگوں کی زندگیوں پر خاص طور پر صحت، طب، زراعت اور صنعت نیز تیل اور گیس کی صنعتوں اور دیگر بہت سے شعبوں میں اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے علماء کی مرضی سے جوہری میدان میں علم کو صلاحیت میں تبدیل کر کے آج لاکھوں لوگوں کو بیماریوں سے بچایا جا چکا ہے جو کہ ملک کے لیے اعزاز اور فخر کی سب سے بڑی ڈگریوں میں سے ایک ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ جوہری صنعت نے ملک کے لیے توانائی پیدا کی ہے، دنیا کے کچھ لوگ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ طاقت کی تخلیق جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں مضمر ہے، لیکن اسلامی جمہوریہ ایران نے کئی بار کہا ہے کہ اس کے باوجود ملک میں جو صلاحیت ہے، وہ رہبر معظم انقلاب کی ہدایات کے مطابق ہے، اسلامی انقلاب ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار بنانے کی طرف نہیں جائے گا۔
انہوں نے ایران کی ایٹمی کامیابیوں کو عوام کے سامنے بیان کرنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کامیابی کے اس مرحلے تک پہنچنے کے لیے ایٹمی صنعت میں حاصل کی گئی صلاحیتوں اور ٹیکنالوجیز کو دوسری صنعتوں بالخصوص آٹوموبائل انڈسٹری میں منتقل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر رئیسی نے بھی رہبر معظم انقلاب اسلامی کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی کا شکریہ ادا کیا اور اس نمائش کا دورہ کرنے میں گزارے گئے وقت کی تعریف کی اور ایرانی جوہری صنعت کے سائنسدانوں اور کارکنوں کی کاوشوں کی تعریف کی جنہوں نے ملک کے لیے یہ عظیم اعزاز اور کامیابیاں حاصل کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu