یہ بات ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے خلیج فارس کے قومی دن کی مناسبت سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ پڑوسیوں کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنا ایرانی سیاست کا حصہ ہے۔ خطے کی سیکورٹی کو برقرار رکھنے کے لئے روابط کا مستحکم ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے آبی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان، ترکی اور عراق وغیرہ کے ساتھ دریاوں اور اس کے پانی کے معاملے پر مذاکرات جاری ہیں۔ دریائے ہیرمند کے معاملے میں افغانستان کے ساتھ بات چیت ہورہی ہے۔ ایران اپنے حق سے کسی بھی طور پر دستبردار نہیں ہوگا۔ امید ہے کہ افغان حکام بھی بین الاقوامی قوانین اور باہمی معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صدر رئیسی کے دورہ شام کے حوالے سے کہا کہ صدر ایران کا دورہ شام دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے سلسلے میں مفید ثابت ہوگا۔ دونوں سربراہان مملکت دہشت گردی اور باہمی تعلقات سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کریں گے۔ ایران ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ عراقی صدر کا حالیہ دورہ اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
انہوں نے زوردیا کہ ایران اپنے شہریوں کے حقوق کا مکمل دفاع کرتا ہے اسی لئے بیلجئیم کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ کیا گیا ہے۔
کنعانی نے مزید کہا کہ ایران لبنان میں امن و امان کی بحالی کا خواہشمند ہے۔ لبنان کے مسائل وہاں کے عوام کے ذریعے ہی حل ہونا چاہئے۔ ایران لبنان کے اقتصادی مسائل حل کرنے کے لئے مدد کرنے پر آمادہ ہے۔ ایران اور آذربائجان کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہونے کے بعد کشیدگی میں کمی ہوئی ہے اور مستقبل میں مزید اچھی خبروں کی امید ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی خارجہ پالیسی مخصوص ممالک کے ساتھ ہی تعلقات استوار کرنے تک محدود نہیں۔ باہمی احترام پر مبنی تعلقات قائم کرنا ہماری پالیسی کا حصہ ہے لیکن یورپی ممالک مشکلات ایجاد کررہے ہیں۔ جوہری معاہدے پر بھی یورپی ممالک نے امریکہ کے ہاتھ میں اپنا اختیار دیا جس کی وجہ سے مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے۔ مذاکرات کے دروازے اب بھی بند نہیں ہوئے۔ ایران مخصوص دائرے میں رہتے ہوئے ہمیشہ مذاکرات کے لئے تیار ہے البتہ ہماری نرمی ہمیشہ باقی نہیں رہے گی۔
انہوں نے افغانستان میں امن کی بحالی کے بارے میں کہا کہ ایران افغانستان میں امن کی بحالی کے ہر اقدام کی حمایت کرتا ہے۔ صدر رئیسی کے دورہ سعودی عرب کے بارے میں انہوں نے کہا کہ سعودی بادشاہ کی جانب سے باضابطہ دعوت دی گئی ہے اور رسمی جواب بھی دیا جاچکا ہے۔ دونوں ریاض اور تہران میں سفارتی مشن کھول کر فعالیت انجام دینا چاہتے ہیں۔
سوڈان کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی مدد سے 65 ایرانی شہریوں کو نکالا جاچکا ہے۔
انہوں نے یوم انہدام جنت البقیع کے حوالے سے کہا کہ ائمہ اہل بیت پر تمام مسلمان مشترکہ عقیدہ رکھتے ہیں اور معنوی سرمایہ ہیں۔ ان کا احترام پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا احترام ہے اور اہل بیت ہی اسلامی مذاہب کے درمیان قابل اشتراک محور ہیں۔