تہران، ارنا – فرانس بھر میں ہفتے کی شام ایک بار پھر نئے مظاہرے بھڑک اٹھے جبکہ فرانسیسی عدالت نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ریٹائرمنٹ کی عمر 62 سے بڑھا کر 64 سال کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی۔

فرانس کی آئینی کونسل نے اس ملک کے عوام کے احتجاج کے درمیان میکرون کی پنشن اصلاحات کی منظوری دے دی۔

پیرس کے علاوہ ہفتے کی شام فرانس کے دیگر شہروں میں بھی عوامی احتجاجی مظاہرے ہوئے جن میں رین، لیون اور لیِل شامل ہیں اور بعض علاقوں میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

مظاہرین میں سے ایک نے پیرس میں فرانسیسی نیوز ایجنسی کے رپورٹر کو بتایا کہ "فرانس کی آئینی عدالت کا فیصلہ عوام کے منہ پر آخری طمانچہ ہے۔

مظاہرین نے فرانس کے رین اور برتون شہروں میں پولیس اسٹیشن کے اندرونی دروازے کو آگ لگا دی اور ایک چرچ پر حملہ کیا، انہوں نے دکانوں کی کھڑکیاں توڑ دیں اور کئی کاروں کو آگ لگا دی۔

فرانسیسی پولیس نے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کرکے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی اور 11 مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

فرانسیسی لیون شہر میں احتجاج اندھیرے کے بعد شروع ہوا جو مظاہرین کو پولیس نے آنسو گیس کے ساتھ منتشر کردیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu