یہ بات بیلاروسی صدر الکساندر لوکاشنکو نے آج بروز پیر ایرانی صدر کے ساتھ مشترکہ کانفرنس میں کہی۔
انہوں نے ایران کی میہمان نوازی اور ایرانی صدر کی میزبانی پر شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ میں 17 سال پہلے تہران ایران کا سرکاری دورہ کیا تھا۔
بیلاروسی صدر نے2022 میں ایران اور بیلاروس کے درمیان تجارت کا حجم پچھلے سال کے مقابلے میں تین گنا بڑھ گیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی صلاحیتیں ان اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم نے ایران کے صدر کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے تمام مسائل پر تفصیلی بات چیت کی۔دونوں صدور اس بات پر متفق ہیں کہ باہمی تعلقات کو جمود کا شکار تھے لیکن خوش قسمتی سے ہم نے جمود کے اس دور کو کامیابی سے گزارا۔
بیلاروس کے صدر نے ایران اور بیلاروس کے درمیان تعاون کی دستاویزات پر دستخط کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم ان سب پر عمل درآمد کر لیں تو ہم دو طرفہ تجارتی حجم کو 100 ملین ڈالر سالانہ تک پہنچ سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بہت خوش ہوں کہ بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر دونوں ممالک کے موقف بہت یکساں ہیں اور دونوں ممالک ایک منصفانہ اور کثیر قطبی دنیا بنانے کے خواہاں ہیں۔
بیلاروس کے صدر نے بھی کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مکمل اعتماد ہے اور دونوں ممالک کے عوام دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی ترقی کی حمایت کرتے ہیں۔
قابل ذکرہے کہ بیلاروسی صدر آج بروز پیر ایران پہنچ گئے جہاں ایرانی صدر نے ان کا استقبال کیا۔