یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے منگل کے روز ایران اور مغربی افریقی ممالک کے درمیان اقتصادی اور سائنسی تعاون کو فروغ دینے کے لیے منعقدہ کانفرنس میں شرکت کرنے والے مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے تجارتی اور اقتصادی منصوبوں میں نجی سرمایہ کاروں کی شرکت کو آسان بنانے کی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا جس میں دوسرے ممالک اور بلاکس شامل ہیں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران افریقہ کے برادر اور دوست ممالک کو ٹیکنالوجی اور مہارت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور افریقہ کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کا مقصد افریقہ کی دولت سے حصہ لینا نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد افریقہ سمیت تمام اقوام کی ترقی اور فلاح و بہبود کو تقویت دینا ہے۔
رئیسی نے توانائی، انجینئرنگ، نقل و حمل، کان کنی اور زراعت کے شعبوں میں ایران کی صلاحیتوں کا ذکر کیا اور کہا کہ ان صلاحیتوں کو افریقی ممالک کے ساتھ ایران کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور افریقہ کے درمیان تجارت اور تجربات کے تبادلے کے موجودہ اعداد و شمار ناقابل قبول ہیں اور توقع ہے کہ ان ممالک کی صلاحیتوں اور اہمیت کی بنیاد پر دونوں فریقوں کے درمیان تعاون اور اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی سطح میں مزید تبدیلی آئے گی۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور مغربی افریقی ممالک کے حکام کو جو اس اجلاس میں فعال طور پر موجود تھے، کو مشورہ دیا کہ وہ اس اجلاس کے فیصلوں کی سنجیدگی سے پیروی کریں اور ان پر عمل درآمد کریں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور مغربی افریقی ممالک کے درمیان سائنسی اور اقتصادی تعاون کا بین الاقوامی اجلاس آج بروز منگل شروع ہوا اور جمعرات تک تہران میں جاری رہے گا جس میں ایران اور مغربی افریقی ممالک کے صنعتی اور توانائی کے شعبوں کے وزراء، سفیروں اور مندوبین کی موجودگی میں توانائی اور انفراسٹرکچر کے ساتھ ساتھ صنعت، کان کنی، تجارت کے شعبوں میں تعاون کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 7 مارچ 2023 - 13:58
تہران، ارنا - ایرانی صدر مملکت نے اسلامی جمہوریہ ایران اور مغربی افریقی خطے کے ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں آسان قواعد و ضوابط اور محصولات پر زور دیا ہے۔