یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے آج بروز جمعہ سوئڈن کے وزیر خارجہ توبیاس بیلستروم کے ساتھ ایک ٹیلی فونک رابطہ کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے دوطرفہ اور بین الاقوامی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے خلاف یورپی پارلیمنٹ کے غیر تعمیری موقف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یورپی یونین میں سوئڈن کی صدارت کے دوران یورپی یونین اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان تعلقات تعمیری راستے پر گامزن رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سپاہ پاسداران کے خلاف یورپی یونین کا تباہ کن اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ سپاہ پاسداران نے عراق، شام اور مغربی ایشیا کے خطے میں دہشتگرد داعش گروپ کے خلاف جنگ میں تعمیری کردار اداکیا اور داعش کو تباہ کر کے یورپی دارالحکومتوں کو اس دہشت گرد گروہ کے حملوں سے بچا لیا۔ اسی لیے یورپی باشندے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سپاہ پاسداران کی کوششوں کے مرہون منت ہیں۔
امیرعبداللہیان نے تہران اور سٹاک ہوم کے درمیان مشاورت کو وسعت دینے کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ذاتی اور ہمیں دہشت گردانہ مفادات رکھنے والے کچھ لوگوں سے دونوں ممالک کے تاریخی تعلقات کو متاثر ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
سویڈن کے وزیر خارجہ نے صدارت کے دوران یورپی یونین اور ایران کے درمیان مذاکرات کو وسعت دینے کے لیے اپنے ملک کی کوششوں پر بھی زور دیا۔
توبیاس بیلستروم نے یورپی پارلیمنٹ کی حالیہ قرارداد کے بارے میں کہا کہ یہ قرارداد غیر پابند ہے۔
وزیر خارجه سوئد همچنین با اشاره به اهمیت رایزنی های کنسولی میان دو کشور ابراز امیدواری کرد که همکاری ها در این حوزه نیز تداوم یابد.
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان قونصلر کے تعلقات کی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس شعبے میں تعاون جاری رہے گا۔