ارنا رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے ٹویٹر پر سعودی عرب میں قید کی دوسری برسی کے موقع پر ایک بار پھر سلمی الشہاب کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
اس تنظیم نے کہا کہ سعودی کارکن اور ڈاکٹریٹ کی طالبہ سلمی الشہاب کو خواتین کے حقوق کی حمایت میں ٹویٹ کرنے پر قید ہوئے 2 سال گزر چکے ہیں۔
اس تنظیم نے سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز سے کہا کہ وہ سلمی کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کریں اور ان کی سزا منسوخ کر دیں۔
سلمی الشہاب، 34 سالہ اور دو بچوں کی ماں ہیں، وہ لیڈز یونیورسٹی میں ڈینٹسٹ اور پی ایچ ڈی کی طالبہ ہیں، جو انگلینڈ میں رہتی تھیں۔
جنوری 2021 میں جب وہ چھٹیاں گزارنے سعودی عرب واپس آئیں تو سعودی حکومت نے انہیں گرفتار کر لیا اور قید تنہائی میں ڈال دیا۔
285 دن پہلے مقدمے کی سماعت سے ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ اپریل 2022 میں عدالت نے سلمی کو چھ سال قید کی سزا سنائی اور سزا کے خلاف اپیل کرنے کے بعد سعودی فوجداری عدالت نے 9 اگست 2022 کو سزا میں 34 سال کی توسیع کر دی۔ عدالت نے سلمی پر 34 سال کے لیے باہر جانے پر بھی پابندی لگا دی۔
سلمی نے اگست 2022 میں کہا کہ شیعہ ہونے کی وجہ سے ان پر حملہ کیا گیا اور ان کی توہین کی گئی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu