یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے ہفتہ کے روز عمان کے وزیر خارجہ سید بدر البوسعیدی کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ کچھ علاقائی اور بین الاقوامی جماعتیں باقاعدگی سے ثالثوں کے ذریعے تعاون اور بات چیت کے پیغامات بھیجتی ہیں، لیکن عمل کے میدان میں، ان کا طرز عمل ان کے الفاظ سے مختلف ہے، یہ منافقت انہیں یقینی طور پر پشیمان کرے گی۔
صدر رئیسی نے تہران اور مسقط کے درمیان گہرے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دشمنوں کی خواہش کے باوجود یہ تعلقات بڑھ رہے ہیں کیونکہ دونوں ممالک نے حالیہ مہینوں میں اپنے درمیان طے پانے والے معاہدوں پر عمل درآمد کے تناظر میں مثبت اقدامات کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی عوام کے ساتھ امریکہ کی قیادت میں تسلط پسند حکومت کی دشمنی آج کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، گزشتہ چار دہائیوں میں ایرانی عوام کی پائیدار کامیابیوں کے بارے میں امریکیوں کا غصہ اور ناکامی جاری ہے اور انہوں نے اپنی شکستوں سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔
انہوں نے مختلف بین الاقوامی مسائل میں ایران کے ساتھ مزید تعاون کے لیے عمانی حکومت کی کوششوں کو سراہا۔
عمانی وزیر خارجہ نے اپنی طرف سے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بالخصوص صدر رئیسی کی حکومت کی علاقائی ممالک تک رسائی کے حوالے سے ایران کے موقف کو سراہا۔
البوسعیدی نے دونوں صدور کے ساتھ بات چیت کے دوران ایران اور سلطنت عمان کے تعلقات کو دیگر ممالک کے مقابلے میں مثالی قرار دیا اور کہا کہ مسقط مختلف شعبوں میں اس تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کی حمایت پر بھی زور دیا اور ان کی خواہشات کہ ایران کا فیصلہ کن اور خیر سگالی پر مبنی طرز عمل نتیجہ خیز ثابت ہوگا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 19 نومبر 2022 - 20:10
تہران، ارنا - ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات میں دوہرا رویہ پشیمانی کا باعث بنے گا۔