پاسداران انقلاب کی فوج کی طرف سے شائع ہونے والے ایک بیان میں، پاسداران انقلاب کی زمینی افواج نے ڈرون آپریشن شروع کرنے اور شمالی عراق میں ایران مخالف علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیموں کے ٹھکانوں اور مراکز پر میزائل حملوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شمالی عراق کے بعض حکام کی بے حسی واضح اور بعض معاملات میں غیر فعال ہے۔ انہوں نے جان بوجھ کر نظر انداز کیا یہ آپریشن انقلاب مخالف اور ایران مخالف علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیموں کی سازشوں کے بعد کیا گیا جو برسوں سے شمالی عراق میں پناہ گزیں ہیں اور ایرانی قوم کے خلاف حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ ماہ ہونے والے حملے کے باوجود، دہشت گرد اب بھی اسلامی جمہوریہ ایران میں عدم تحفظ اور بدامنی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں لہٰذا انٹیلی جنس معلومات کے نتیجے میں بنائی گئی منصوبہ بندی کے مطابق آج (پیر) کی صبح سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور مراکز کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں اور گولہ بارود کو ایران پہنچانے کے لیے گزرنے والے راستوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ ہمارے فورسز کی ڈرونز اور میزائل کارروائیوں کے نتیجے میں نشانہ بنایا گیا۔
پاسداران انقلاب کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اس کے ساتھ ساتھ عالمی سامراج کے کرائے کے دہشت گردوں اور شیطانی قوتوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنے مسلح مذموم اقدامات کو جاری رکھا اور اس بات پر زور دیا کہ ہم اس حالات کے تسلسل کو برداشت نہیں کریں گے، چونکہ ملک کی سرحدی اور داخلی سلامتی اسلامی جمہوریہ ایران کی سرخ لکیروں میں سے ایک ہے۔
بیان کے آخر میں کہا گیا کہ ہم عراقی اور شمالی عراقی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں تاکہ اچھی ہمسائیگی اور مشترکہ سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے اور ایران کے عوام کو مزید نقصان پہنچنے سے بچایا جا سکے۔ دونوں ممالک اور خطے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی وجہ سے خطے میں امن و سلامتی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 14 نومبر 2022 - 16:58
تہران، ارنا - سپاہ پاسداران نے نے کہا ہے کہ ملک کی سرحد اور داخلی سلامتی اسلامی جمہوریہ ایران کی سرخ لکیروں میں سے ایک ہے اور عراقی اور اس ملک کے شمالی علاقے کے حکام سرحدوں کی حفاظت کے سلسلسے میں اپنی ہمسائیگی کی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔