تہران۔ ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کی محکمہ خارجہ نے ایک رپورٹ میں ایرانی شہریوں کو مشورت دی کہ وہ آسٹریلیا کی غیرضروری سفر کرنے سے گریز کریں۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ایرانی محکمہ خارجہ نے بدھ کے روز ایرانی شہریوں کو آسٹریلیا کا سفر کرنے سے روکنے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا میں داخل ہونے کے لیے، ایک درست پاسپورٹ اور آسٹریلوی حکام کی طرف سے جاری کردہ ویزے کی پرنٹ شدہ کاپی ساتھ رکھیں۔ اگر آپ کو ویزے میں متعین مدت سے زیادہ قیام کرنے کی ضرورت ہے، تو ویزے کی میعاد ختم ہونے سے پہلے اسے بڑھا دیں۔

محکمہ خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ آسٹریلیا میں انتہا پسند اور نسل پرست گروہوں کی سرگرمیوں کی اطلاع ملی ہے۔ لہذا، انتہائی دھمکیاں، نسل پرستانہ توہین، اور حملے کا امکان کسی بھی وقت اور جگہ ہو سکتا ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا پلانٹ، خوراک اور ادویات کے قرنطینہ کے شعبے میں سخت ضابطے لاگو کرتا ہے اور ان ضوابط کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کرتا ہے۔ لہذا، جرمانے کی ادائیگی سے بچنے کے لیے، آسٹریلیا جانے سے پہلے کھانے اور منشیات کی پابندیوں کا مطالعہ کر کے ممنوعہ اشیاء لانے سے گریز کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔ آسٹریلیا جانے والی بین الاقوامی پروازوں میں، آئٹمز اور کرنسی سے متعلق فارم مسافر کے ساتھ تقسیم کیے جاتے ہیں اور مسافر کے ذریعے مکمل کرنا ضروری ہے۔ اس فارم کو مکمل اور صحیح طریقے سے بھرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔ ساتھ والی اشیاء کا اعلان کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں بھاری جرمانے ہو سکتے ہیں۔

محکمہ خارجہ نے یاد دلایا کہ پولیس، ایمبولینس اور فائر سروس سینٹرز کے لیے نمبر تین صفر (000) اور نمبر 1800333000 بھی پولیس کی درخواستوں کا جواب دیتا ہے۔

 اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہر مسافر 10,000 آسٹریلوی ڈالر کے برابر کرنسی درآمد کر سکتا ہے۔ اگر آپ کے پاس اس سے زیادہ رقم ہے تو اس کا اعلان ضرور کریں۔

وزارت خارجہ کے مطابق اگر ہم وطنوں کو آسٹریلوی پولیس اور حکام حراست میں لے کر گرفتار کرتے ہیں تو ان سے کہیں کہ وہ جلد از جلد آسٹریلیا میں ایرانی سفارت خانے کو مطلع کریں اور قونصلر رسائی کی درخواست کریں۔ بصورت دیگر پرائیویسی قانون کے بہانے آسٹریلوی پولیس اور عدالتی نظام سفارت خانے کو اطلاع دینے سے گریز کرے گا۔

ایرانی محکمہ خارجہ نے مزید کہا ہے کہ تمام عزیز ہم وطنوں، خاص طور پر طلباء، محققین اور یونیورسٹی کے پروفیسروں سے سفارش کی جاتی ہے کہ وہ غیرضروری طور پر آسٹریلیا کے دوروں پر نظر ثانی کریں کیونکہ موجودہ ریکارڈ کی وجہ سے من مانی گرفتاری اور اسلام دشمن حکومتوں کے حوالے کرنے کے امکانات موجود ہیں۔  اسلامی جمہوریہ ایران بغیر کسی معقول وجہ کے گزشتہ برسوں میں آسٹریلیا میں ایرانیوں کو من مانی حراست میں رکھنے اور تیسرے ممالک کے حوالے کرنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بعض دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کی وجہ سے جن میں منافقین کی تنظیم اور آسٹریلیا میں الاحوازی گروپ شامل ہیں، اپنے رابطوں میں محتاط اور حساس رہیں۔ یہ دہشت گرد گروپ آپ کو آسٹریلیا یا بیرون ملک دھمکی دے سکتے ہیں۔

نیز رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا میں پناہ کی سخت ترین پالیسیوں میں سے ایک ہے۔ سرحدی پولیس کے غیر معمولی رویے کی وجہ سے آسٹریلیا میں پناہ کے متلاشیوں کی موت یا خودکشی کو ہمیشہ بین الاقوامی اور ملکی انسانی حقوق کی تنظیموں اور یہاں تک کہ اس ملک کے پڑوسیوں کی طرف سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اس لیے اس میدان میں دھوکہ بازوں یا سرکاری اشتہارات سے ہوشیار رہیں اور ضروری انتباہات کو ذہن میں رکھیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu