یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے منگل کے روز آرمینیا کے پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے سربراہ کے ساتھ ملاقات میں کہی۔
انہوں نے ملکوں کی قومی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کے لیے ایران کی اصولی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تنازعات کے پرامن حل پر زور دیا اور کہا کہ ایران بین الاقوامی سرحدوں یا خطے میں جغرافیائی سیاست کی تبدیلی کیلیے کسی بھی اقدام کے ساتھ مخالف ہے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران اور آرمینیا کے درمیان بڑھتے ہوئے اچھے تعلقات میں پارلیمنٹ کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں پر زور دیا۔
انہوں نے اخراجات کو کم کرنے کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان ٹرانسپورٹ اور ٹرانزٹ کی سہولت فراہم کرنے، دونوں ممالک کے درمیان آرمینیا کے اقتصادی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے نفاذ میں ایرانی کمپنیوں کی شرکت پر زور دیا۔
آرمینیا کے پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے سربراہ فرشادان نے دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے خطے میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے ہمارے ملک کے موقف کا شکریہ ادا کیا اور آرمینیا میں تعاون میں دلچسپی رکھنے والی ایرانی کمپنیوں کی شرکت کا خیرمقدم کیا۔
ٹرانسپورٹیشن اور ٹرانزٹ کی سہولت کے لیے منصوبوں کا جلد نفاذ، تجارتی تبادلے میں اضافہ اور دونوں ممالک کے شہریوں اور سیاحوں کی آمد و شد میں سہولت فراہم کرنا آرمینیائی وفد کے دیگر موضوعات میں شامل تھے۔