تہران، ارنا - نائیجیریا کے شیعوں کے رہنما نے کہا ہے کہ 2015 میں سعودی عرب کی فوج کے ہاتھوں "زاریا" شہر میں اہل بیت (ع) کے پیروکاروں کا قتل عام ریاض کی ملی بھگت سے تھا۔

یہ بات شیخ ابراہیم زکزاہکی نے العالم چینل کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ 2015 میں نائجیریا کے حکام کی جانب سے اہل بیت (ع) کے پیروکاروں کے خلاف زاریا کا قتل عام واشنگٹن اور لندن کے غیر ملکی احکامات سے ہوا تھا اور اس میں ریاض بھی شریک تھا۔

2015 میں نائجیریا کے حکام کی طرف سے زاریا میں اہل بیت (ع) کے پیروکاروں کے قتل عام کا حکم واشنگٹن اور لندن نے دیا تھا اور ریاض نے بھی اس میں حصہ لیا تھا۔

11 اور 12 دسمبر 2015 میں نائیجیریا کی فوج نے زاریا کے حسینیہ بقیہ اللہ جو نائیجیریا کے شیعوں کا مرکز تھا اور اعلی رہنما کی رہائش گاہ پر حملہ جس کے نتیجے میں 2 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوگئے اور شیخ زکزاکی اور ان کی اہلیہ کو زخمی اور گرفتار کیا گیا۔

نائیجریا کے عوام اس قتل عام کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے جو بالاخر شیخ زکزاکی کو چھ سال قید کے بعد رہا کیا گیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu