یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے جمعرات کے روز اپنے عراقی ہم منصب فواد حسین کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
فریقین نے تازہ ترین دو طرفہ اور علاقائی پیش رفت اور پابندیوں کے خاتمے کے لیے بات چیت کی۔
امیر عبداللہیان نے سعودی عرب میں زیر حراست ایرانی حاجی کی رہائی کے لیے عراقی وزیر خارجہ اور وزیر اعظم کی کوششوں کی تعریف کی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے عراق کے کردستان علاقے سے دہشت گرد گروہوں کی نقل و حرکت کا بھی حوالہ دیا اور اس بات پر زور دیا کہ بد قسمتی سے ایران کی قومی سلامتی کے خلاف کردستان کے علاقے سے مسلح دہشت گرد گروپوں کی نقل و حرکت چار دہائیوں کے بعد اور علاقے کے حکام کے بارہا وعدوں کے باوجود جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ ہم عراق کے ساتھ ممتاز تعلقات کی ترقی کا احترام کرتے ہیں اور اس کے لیے پرعزم ہیں، ہم ان گروپوں کی جارحیت اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے تسلسل کو برداشت نہیں کر سکتے جو عراق کے کردستان علاقے میں پناہ لیے ہوئے ہیں اور ایران کی قومی سلامتی کو نشانہ بناتے ہیں، اور اس بات کی تصدیق اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلیٰ فوجی حکام نے کی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu