یہ بات گوگل کے تعلیمی پروڈکٹس آرم کے سابق مارکیٹنگ مینیجر ارییل کورین نے پیر کے روز "عربی 21" ویب سائٹ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ گوگل کے اہلکاروں کی تعداد، جو کمپنی اور نیمبوس کے اسرائیلی منصوبے کے درمیان ایک خوفناک معاہدے کی کھلے عام مخالفت کرتے ہیں، موجودہ ہفتے میں ان کے استعفیٰ کے بعد سے اس میں اضافہ ہوا ہے۔
کورین نے خبردار کیا کہ اس منصوبے کا مقصد اسرائیلیوں کے لیے فلسطینی عوام کی نگرانی اور انہیں ہراساں کرنے کے لیے زمین ہموار کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اور میرا ایک ساتھی گابریل شوبینر نامی گوگل کے پہلے کارکن تھے، جنہوں نے عوامی سطح پر اس منصوبے کے خلاف احتجاج کیا، کیونکہ ہم نے فلسطینیوں کے خلاف گوگل کی طرف سے امتیازی سلوک اور ہراساں کیے جانے کا مشاہدہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں، گوگل کا عملہ کمپنی کے فلسطینیوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور بدسلوکی سے بہت ناراض ہے، جو اسرائیلیوں کے مطالبات اور مقاصد کے مطابق کیا جا رہا ہے۔
گوگل کے سابق اہلکار نے کمپنی کے فلسطینی مخالف تعصب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گوگل کے اہلکاروں کی یونین نے فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت میں کلیدی کردار ادا کیا ہے اور نیمبوس جیسے غیر اخلاقی منصوبوں کے خلاف کھڑا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu