یہ بات آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے آج بروز منگل شہدا "علی رجائی" "محمد جواد باہنر" کی شہادت کی برسی اور حکومت کے ہفتے کی مناسبت سے بانی انقلاب حضرت امام خمینی (رہ) کے حسینیہ میں ایرانی صدر "سید ابراہیم رئیسی" اور تیرہویں حکومت کے اراکین سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نےعوام کے درمیان امید اور اعتماد کی بحالی کو صدر رئیسی کی حکومت کی اہم ترین کامیابی قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ عوام دیکھتے ہیں کہ حکومت میدان کے بیچ میں ہے اور کام میں مصروف ہے اور مسائل کو حل کرنے اور انہیں خدمات فراہم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے اور اس حقیقت سے عوام کی امید اور اعتماد میں بہت اضافہ ہوا ہے۔
ایرانی سپر یم لیڈر نے حکومت کے صوبائی دوروں کو ایک شاندار اور اہم کام قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ حکومت کے پہلے سال میں ملک کے مختلف علاقوں بشمول پسماندہ اور دور دراز علاقوں کے 31 دورے، کاموں کی فیلڈ مانیٹرنگ اور عوام کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرنا حکومت کی دیگر کامیابیاں ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ "معاشرے کو دوسروں کے فیصلوں اور اقدامات پر منحصر کرنے کاخاتمہ"، ""اندرونی صلاحیتوں پر بھروسا کرنا"، "خارجہ پالیسی اور ثقافت کے شعبے میں اچھے نقطہ نظر کو پیش کرنا" اور "انقلاب کے نعروں بشمول انصاف کا حصول، مظلوموں کی حمایت، استکبار کے خلاف جنگ، کو اجاگر کرنا حکومت کی دیگر نمایاں کامیابیاں ہیں۔
قائد انقلاب نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں پیداوار کے مسئلے کو ملکی معیشت کی ترقی کا سب سے اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے حکومت کے اراکین سے مطالبہ کیا کہ پیداوار کو کمزور کرنے والے کسی بھی عنصر کے ساتھ مقابلہ کریں۔
انہوں نے زرعی پیداوار کے شعبے میں غذائی تحفظ کے مسئلے کو بہت اہم سمجھتے ہوئے کہا کہ گندم جیسی بنیادی اشیاء میں خود کفالت کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ غذائی تحفظ کا مسئلہ ایک اہم مسئلہ ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے۔
ایرانی سپریم لیڈر نے "پیٹرولیم ریفائنریوں کی تعمیر"، "کان کنی کی صنعت میں ویلیو ایڈڈ کو مکمل کرنا اور خام مال کی فروخت کو روکنا"، "بین الاقوامی اور ملکی نقل و حمل کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے شمال- جنوب اور مشرقی- مغربی کوریڈورز کو مکمل کرنا " اور"سمندر کے منفرد صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا"موجودہ حکومت کی دیگر کامیابیاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں موجود قدرتی اور انسانی صلاحیتوں کو ضائع ہونے کی اجازت نہ دیں۔
ایرانی سپریم لیڈر کی تقریر سے پہلے ایرانی صدر نے اگست 1400 میں ملک کے مشکل حالات کا ذکر کرتے ہوئے "لوگوں کی روزی روٹی کو اجنبیوں کے فیصلوں سے نہ باندھنا" کو حکومت کے اہم ترین اقدامات میں سے ایک سمجھا اور کہا کہ اس ایک سال کے دوران ہم نے پہلے سے زیادہ اس بات کو یقینی بنایا کہ تمام مسائل کا حل موجود ہے اور کوئی بندش نہیں ہے ۔
آیت اللہ رئیسی نے عوام کی حمایت اور اعتماد کو حکومت کا سب سے بڑا سرمایہ قرار دیا اور کہاکہ حکومت کا سپر پروجیکٹ "حکومت پر عوام کے اعتماد کی بحالی" ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu