یہ بات ناصر ابوشریف نے تہران میں نماز جمعہ کی سیاسی نماز کے خطبوں سے پہلے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی رجیم کا زوال قریب ہے اور خوش قسمتی سے سیف القدس کی جنگ ایک بار پھر فلسطینی عوام میں اتحاد پیدا کرنے کا باعث ہوئی۔
ابوشریف نے کہا کہ تحریک 'جہاد اسلامی' نے اپنی پوری طاقت کے ساتھ مغربی کنارے کو مسلح کرنے کا کام اور فوج کو مضبوط کرنے کا کام آغاز کیا ہے اور اس اقدام کا نتیجہ صیہونی حکومت کے خلاف اس علاقے کی بغاوت اور جنین بٹالین کی تشکیل اور توسیع تھی۔
انہوں نے بتایا کہ حالیہ جنگ میں صرف فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک نے جنگ میں شرکت کر کے اکیلے طور پر دشمن کو ڈرایا اور اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا نصف حصہ کو بند کرنے پر مجبور کردیا۔
ناصر ابو شریف نے کہا کہ اس جنگ میں فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک نے صیہونی حکومت پر 950 راکٹ اور درجنوں راکٹ داغے جو یہ سب دشمن کے خوف اور کمزوری کی علامت ہے، یہ فلسطین کی مزید فتوحات اور فلسطین ، غزہ، مغربی کنارے اور لبنان بالخصوص جنوبی لبنان کے مزید اتحاد کی بنیاد بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فتح ایرانی حمایتوں کے بغیر حاصل نہیں ہوتی تھی اور ایران وہ واحد ملک ہے جو فلسطین اور لبنان کی اسلامی مزاحمت کی حمایت کرتا ہے اور میں ایرانی عوام بالخصوص رہبر معظم انقلاب اسلامی کی ہدایات اور حمایت کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu