یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے منگل کے روز اپنی سویڈش ہم منصب آن لینڈہ کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تہران اور اسٹاک ہوم کے دیرپا تعلقات پروپیگنڈے یا بے بنیاد الزامات اور دہشت گرد گروہ کے اقدامات سے متاثر نہیں ہونے چاہئیں جن کا ایرانی قوم کے خلاف جرائم کا ریکارڈ واضح ہے۔
امیرعبداللہیان نے ایرانی شہری حمید نوری کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا جو دہشت گرد گروہ کے بے بنیاد الزامات کی وجہ سے گرفتار کیا گیا۔
سویڈش وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے ساتھ تعاون قابل قدر ہے کیونکہ ان کا ملک اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ خطے میں امن اور استحکام لانے میں ایران کا کردار موثر ہے۔
لینڈہ نے نوری کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک کی حکومت اور عدالتی نظام ایم کے او کے پروپیگنڈے سے متاثر نہیں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق، اگرچہ حمید نوری کو سویڈن میں تقریباً تین سال سے نظربند رکھا گیا ہے اور ان کی طویل 92 سیشن عدالتی کارروائی ختم ہو چکی ہے، لیکن انھیں ابھی تک قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور انھیں ڈاکٹروں تک رسائی حاصل نہیں ہے، اس کے علاوہ ان کے اہل خانہ سے رابطوں پر بھی سخت پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔
ایم کے او کے بے بنیاد الزامات کے تحت سویڈن میں گرفتار ہونے والے نوری کے حقوق کی بار بار خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 6 جولائی 2022 - 11:35
تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے سویڈن میں مجاہدین خلق تنظیم (MKO) کے دہشت گرد گروہ کی جانب سے لگائے گئے بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتار کیے گئے سابق ایرانی اہلکار حمید نوری کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔