تہران، ارنا – سویڈن میں ایرانی قیدی حمید نوری کے بیٹے نے وزیر خارجہ سے ملاقات اور گفتگو کی۔

حمید نوری کے بیٹے نے منگل کے روز حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ ملاقات کی۔
اس ملاقات میں ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی بھی موجود تھے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے ریٹائرڈ ملازم حمید نوری ایران مخالف دہشت گرد تنظیم (MKO) کی جانب سے اپنے خلاف لگائے گئے جھوٹے الزامات پر 2019 سے سویڈن میں قید ہیں۔
حمید نوری ابھی تک قید تنہائی میں ہیں، اس حقیقت کے باوجود کہ گزشتہ عدالتی سیشن میں جج نے اعلان کیا کہ ان پر عائد پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں۔
تفیصلات کے مطابق، انہیں ایک ماہر امراض چشم تک رسائی کی اجازت نہیں ہے حالانکہ ان کی بینائی کے مسائل بدتر ہو رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اپنی گرفتاری کے بعد نوری کو ساڑھے سات ماہ تک فون پر کال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی اور دو سال تک اپنے خاندان سے آمنے سامنے ملنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی تھی۔
اس کے علاوہ نوری کے خاندان کے سویڈن کے آخری سفر کے دوران بار بار کی درخواست کے باوجود ان کے پوتے پوتیوں کے لیے ان سے ملنے جانا ممکن نہیں تھا۔
خیال رہے کہ  نوری پر سویڈن میں ایک غیر قانونی مقدمے میں منافقین دہشت گرد گروہ کے متعدد ارکان کی شکایت اور ان کیخلاف بے بیناد کے الزامات لگانے کے تحت مقدمہ چلایا گیا ہے۔
انہیں پچھلے ڈھائی سالوں میں، اپنے شہری حقوق کی بار بار خلاف ورزیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، جن میں قید تنہائی، مار پیٹ، جبری طور پر کپڑے اتارنے، ڈاکٹر تک رسائی کی کمی و غیرہ شامل ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز