اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے محمد اشتیہ نے کہا کہ فلسطینی عوام کے خلاف غاصب صہیونی ریاست کے جرائم کی کوئی انتہا نہیں ہے اور اس سال کے آغاز سے اب تک 78 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جن شہداء میں سے 15 بچے تھے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست شہداء کی لاشوں کو ضبط کر کے اور یرغمال بنانے کے ساتھ ان شہدا کے اہل خانہ کے دکھ اور تکلیف کو دوگنا کرتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس غاصب حکومت ان لاشوں کو میڈیکل یونیورسٹی کی لیبارٹریوں میں استعمال کرتی ہے جو یہ انسانی حقوق اور اخلاقی و سائنسی اقداروں کے خلاف ہے۔
محمد اشتیہ نے عالمی یونیورسٹیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی شہداء کی لاشوں کو ضبط کرنے میں ملوث یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون کرنے سے گریز کریں۔
انہوں نے ان یونیورسٹیوں سے مطالبہ کیا کہ ان لاشوں کی بے حرمتی کے روکنے کیلیے اس حکومت پر ڈباو ڈالیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu