یہ بات وحید جلال زادہ نے ہفتہ کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں پڑوسیوں اور وسطی ایشیا کے ممالک کے صدور کی موجودگی امریکی پابندیوں کی ناکامی کی علامت ہے۔
جلال زادہ نے کہا کہ صدر رئیسی کی ممتاز پالیسی متوازن ہمسائیگی پالیسی ہے اور ایرانی پارلیمنٹ نے جس کا خیرمقدم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی 13ویں حکومت کے ابتدا سے صدر رئیسی کا پڑوسی ممالک کے دورے، ہمسایہ اور وسطی ایشیا کے ممالک کے حکام کے ایران کے دوروں کو مزید مضبوط ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں اسلامی جمہوریہ ایران اور پڑوسیوں کے درمیان اقتصادی، ثقافتی اور سلامتی تعلقات کو فروغ دینے مثبت اثرات پڑیں گے۔
انہوں نے ایرانی حکومت کی خارجہ پالیسی کے اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ پڑوسی سفارتکاری کی حمایت کرتی ہے اور ہمارے پارلمانی سفارتکاری کا مقصد پڑوسیوں اور افریقہ، لاطینی امریکہ اور وسطی ایشیا کے دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یوریشیا اور شانگہائی کے معاہدوں میں موجودگی کے ساتھ عالمی نظام کے کام میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے، خطے اور دنیا میں اپنی سٹریٹجک گہرائی کو بڑھا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب امریکہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف نازک پابندیاں عائد کی ہمارے ملک نے اعلان کردیا کہ 16 پڑوسیوں والے ملک پر پابندیاں نہیں لگائی جا سکتیں لہذا ایران نے مشرق اور اپنے پڑوسیوں کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ ان پابندیوں کو ناکام بنا دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 25 جون 2022 - 16:06
تہران، ارنا – ایرانی پارلیمنٹ (مجلس) کے قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے مشرقی ممالک اور اپنے پڑوسیوں سے تعلقات کی مضبوطی کے ساتھ امریکی پابندیوں کو ناکام بنا دیا اور معیشتی بہبودی کے لئے اہم اقدام کیا۔