یہ بات سعید خطیب زادہ نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی حالیہ قرارداد اور اسلامی جمہوریہ ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی عبوری رپورٹ کے بارے میں ارنا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے سوال کے جواب میں کہی۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی حالیہ ایران مخالف قرارداد کو سیاسی محرکات کا حامل اور انصاف سے دور قرار دیا ہے۔
خطیب زادہ نے کہا کہ جیسا کہ بارہا یہ واضح کیا جا چکا ہے کہ اس قسم کی قراردادیں غیر منصفانہ اور سیاسی محرکات اور خاص اہداف کی حامل ہوتی ہیں اور انہیں عالمی سطح پر انسانی حقوق کی صورتحال کو ارتقا بخشنے کے مقصد سے تیار نہیں کیا جاتا اور نہ ہی ان قراردادوں کو تمام رکن ممالک کی رضایت حاصل ہوتی۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایران نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی رپورٹ میں ذکر شدہ ایک ایک شق کے منطقی اور مدلل جوابات اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دفتر ارسال کئے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ ان پر بڑے ہی معنیٰ دار انداز میں کوئی توجہ نہیں دی گئی اور انہیں نظر انداز کر دیا گیا۔
خطیب زادہ کا کہنا تھا کہ جو رپورٹ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام سے شائع کی گئی ہے ان کی بنیاد من گھڑت دعووں اور غیر معتبر ذرائع پر ہے اور اس رپورٹ کی اسکرپٹ دشمن اور دہشتگرد ماہیت کے حامل گروہوں کے الزامات اور دعووں کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کا تفصیلی جواب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے تمام اراکین کو پیش کر دیا جائے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu