ایران کی صنعتی ترقی اور بحالی کی تنظیم کے مطابق، "علی نبوی" نے مزید کہا کہ اس تنظیم نے پابندیوں کی وجہ سے رونما ہونے والے مسائل کے باوجود ملکی ماہرین اور انجینئرز کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اس قومی منصوبے کو حتمی مرحلے پہنچنے کے قریب لانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ایران کی صنعتی ترقی اور بحالی تنظیم کے بورڈ کے چیئرمن نے کہا کہ اس منصوبے کے عمل کو دیکھتے ہوئے توقع کی جاتی ہے کہ اس بائیو ریفائنری کے تعمیر، ٹیسٹ اور نفاذ کا عمل رواں شمسی سال میں مکمل ہوجائے گا اور منصوبہ بندی کے مطابق وہ جلد ہی پڑوڈکشن لائن میں شامل ہوجائے گی۔
نبوی نے کہا کہ اس بائیو ریفائنری کے نفاذ اور سالانہ اناج کے 66 ملین لیٹر بائیو ایتھانول کی تیاری سے ملکی زر مبادلہ کے وسائل کی 65 ملین ڈالر سے زائد بچت ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کے نفاذ سے ایتھانول ایندھن کی پیداوار سے 66 ہزار ٹن اُبالا ہوا پرس کیک کے بقایا بطور ایک ضمنی پڑوڈکٹ کے تیارکیے جاتے ہیں جو اب مویشیوں کی ایک قیمتی خوراک کے طور پر درآمد کیے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ ایتھانول ایندھن، ماحولیات کے تحفظ کے سلسلے میں پیدا کی گئی ایک پاک ایندھن ہے جو پٹرول کیمیکل اڈٹیو کی جگہ استعمال ہوتی ہے جس سے آلودگی میں نمایاں کمی ہوگی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu