تہران، ارنا - ایرانی پارلیمنٹ میں یہودیوں کے نمائندے نے کہا ہے کہ ناجائز صیہونی ریاست سفارت کاری کی زبان نہیں سمجھتی اور اس سے صرف تشدد کی زبان میں بات کی جا سکتی ہے۔

یہ بات ہمایوں سامہ یح نے منگل کے روز صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا تجربہ بتاتا ہے کہ ناجائز صیہونی ریاست کے حوالے سے سفارتی زبان بے کار ہے، اس کا طرز عمل ظاہر کرتا ہے کہ اس سے صرف تشدد کی زبان میں بات کی جانی چاہیے۔
سامہ یح نے کہا کہ گزشتہ دہائیوں میں ناجائز صیہونی ریاست کے ساتھ سمجھوتہ اور مذاکرات بے سود ہیں اور آج اس حکومت کے خلاف مزاحمت کا واحد راستہ فلسطینی عوام کی مسلح مزاحمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونیوں کے ساتھ بعض عرب ممالک کے سفارتی اور سیاسی تعلقات ناکامی سے دوچار ہیں۔
انہوں نے مسجد الاقصی میں فلسطینیوں اور صیہونی فوج کے درمیان حالیہ جھڑپوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ فلسطینی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی مخالفت کرتے ہیں اور کسی بھی سمجھوتے کی مذمت کرتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@