تہران، ارنا - ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ ایران اور ایسٹونیا کے درمیان تعلقات کی مضبوطی بین الاقوامی تعاملات کو فروغ دینے کی راہ ہموار کرے گی۔

یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے پیر کے روز ایسٹونیا کی نئی سفیر آنلی کوک کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر آنلی کوک نے صدر رئیسی کو اپنی اسناد تقرری پیش کی۔
انہوں نے مشترکہ اقتصادی کمیشن پر زور دیا کہ وہ اقتصادی تعاون کو آگے بڑھائے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ ایران اور ایسٹونیا سیاسی، اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعاون کے لیے مختلف صلاحیتوں سے لطف اندوز ہیں۔
 انہوں نے ان صلاحیتوں کو عملی جامہ پہنانے کی کوششوں خاص طور پر شمال-جنوب کوریڈور پر زور دیا۔
اس دوران کوک نے ایسٹونیا اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 30ویں سالگرہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسٹونیا ایران کے ساتھ ہمہ گیر تعلقات کو وسعت دینے میں دلچسپی رکھتا ہے۔


انہوں نے مونٹی نیگرو کے نئے سفیر پریشا کاسترا توویچ کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہا کہ بلقان میں تنازعات کی تاریخ کو اس خطے اور پوری دنیا کے لیے ایک تلخ تجربہ قرار دیا۔
صدر رئیسی نے کہا کہ ایران دنیا کے کسی بھی موڑ پر ہر قسم کی جنگوں اور بے گناہ لوگوں کے قتل کی مخالفت کرتا ہے۔
اس موقع پر کاسترا نے ایرانی صدر کو اپنی اسناد تقرری پیش کی۔


ایرانی صدر مملکت نے نیپال کے نئے سفیر ٹاپاس آڈیکاری کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہا کہ ایران اور نیپال کی شاندار ثقافتی اور تہذیبی تاریخ کو دونوں ممالک کے درمیان روابط کی توسیع کے لیے ایک مناسب میدان قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک اس بھرپور پس منظر پر انحصار کرتے ہوئے مختلف سیاسی اور اقتصادی میدانوں میں اپنے تعلقات کو فروغ دے سکتے ہیں۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج مغربی تسلط پسند طاقتیں اپنی ثقافتی جارحیت کو غیر مغربی ممالک کے امیر ثقافتی وسائل پر مرکوز کر رہی ہیں، اس لیے ہمیں انسانی حقوق کے میدان سمیت اپنی ثقافت اور تہذیب کے تحفظ کے لیے مزید محنت کرنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر آڈیکاری نے صدر رئیسی کو اپنی اسناد تقرری پیش کی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@