تہران، ارنا – برطانوی میڈیا Middle East Eye نے ویانا میں ہونے والی بات چیت کے بارے میں اطلاع دی ہے کہ جوہری معاہدہ، جس پر بہت سے مغربی مذاکرات کار واپس آنے کے لیے تیار ہیں، امریکہ کی جانب سے پابندیاں کی خلاف ورزی کرنے والے دو ایرانی آئل ٹینکرز کو قبضے میں لینے کے دعوے کے بعد روک دیا گیا ہے۔

Middle East Eye کے مطابق، ویانا میں ہونے والی بات چیت جس کا مقصد ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی تھا، امریکہ کی جانب سے دو ایرانی بحری جہازوں سے تیل کی کھیپ پکڑنے کے اعلان کے بعد معطل کر دیا گیا، جس میں امریکہ کا دعویٰ ہے کہ یہ پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔
برطانوی میڈیا نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل کے حوالے سے کہا کہ مذاکرات میں وقفے کی ضرورت ہے، لیکن بورل نے واضح کر دیا ہے کہ حتمی متن بنیادی طور پر تیار اور میز پر ہے۔
اس کے مطابق، ایرانی وفد نے آسٹریا کے دارالحکومت میں بالواسطہ مذاکرات کے دوران بار بار واشنگٹن کو متنبہ کیا کہ وہ ہیوسٹون اور باہاما میں دو یونانی بحری جہازوں کے کارگو کو ضبط نہ کرے، جب کہ زیادہ تر پابندیوں کو ہٹانے کے لیے مذاکرات ختم ہونے کو ہیں۔
جب کہ ویانا میں پابندیاں ہٹانے کے لیے جوہری مذاکرات جاری ہیں، ایسوسی ایٹڈ پریس نے 10 مارچ کو رپورٹ کیا کہ ارنا نیوز ایجنسی کے مطابق، امریکہ نے ایرانی تیل لے جانے والے دو ٹینکروں کا ایک کارگو پکڑ لیا ہے۔
ویانا میں ہونے والے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں کیونکہ امریکی فریق نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے اور وہ پابندیاں مؤثر طریقے سے ہٹانے کے بجائے بلیک میلنگ کے ذریعے اپنے اسراف اور مطالبات کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@