ویانا مذاکرات کے نتائج کے بارے میں متضاد خبروں کے باوجود یہ بات یقینی ہے کہ مذاکرات اپنے آخری مرحلے میں پہنچ چکے ہیں اور یہ بات یقینی ہے کہ مذاکرات میں شامل مغربی فریقوں کو کسی نتیجے پر پہنچنے کے لیے سیاسی فیصلہ کرنا ہو گا۔
ارنا نیوز ایجنسی کے صحافی کے مطابق، مذاکرات کو آگے بڑھانے اور ایک معاہدے تک پہنچنے کی کلید پابندیوں کا موثر اور عملی خاتمہ ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کنی، جو تہران کے دو روزہ مختصر دورے کے بعد بدھ کی صبح ویانا پہنچے، نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے نائب انریکہ مورا کے ساتھ پابندیوں کے خاتمے پر اپنی سفارتی مشاورت کا سلسلہ جاری رکھا۔
مذاکرات کے اس دور میں ایرانی ٹیم کے مذاکرات کاروں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی سرخ لکیروں کا احترام کرنے کی کوشش کی ہے۔
ویانا مذاکرات میں شریک روسی وفد کے سربراہ میخائل الیانوف نے کہا کہ ہمارے ایرانی ساتھی "شیر کی طرح" اپنے ملک کے قومی مفادات کا دفاع کرتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کی تصدیق اور نگرانی سے متعلق یورپی یونین کا بیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے مطابق بین الاقوامی ایجنسی برائے ایٹمی توانائی (IAEA) کے بورڈ آف گورنرز کو جاری کیا گیا ہے۔ بیان میں یورپی ممالک نے پابندیوں کے خاتمے کو معاہدے کے ایک اہم حصے کے طور پر اجاگر کیا۔
ایران میں تعینات روس کے سفیر لوان جاگریان نے بدھ کے روز اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ایران اور روس کے درمیان جوہری معاہدہ اور اس سے آگے کے تعاون میں کوئی رکاوٹ نہ آئے اور یہ پابندیوں کے باوجود جاری رہے۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے پیر کے روز اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں تاکید کی کہ پابندیوں سے ایران کے روس سمیت کسی بھی ملک کے ساتھ تعاون کو متاثر نہیں کرنا چاہیے۔
اعلیٰ ایرانی سفارت کار نے اس بات پر زور دیا کہ ہم جنگ اور پابندیاں عائد کرنے دونوں کی مخالفت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کہے بغیر کہ پابندیاں روس سمیت کسی بھی ملک کے ساتھ ایران کے تعاون کو متاثر نہیں کرے گی۔
اپنی طرف سے، لاوروف نے اپنے ملک کے خلاف عائد پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے تہران اور ماسکو کے درمیان تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
تہران کے لیے حتمی معاہدے تک پہنچنے کا کوئی خاص لمحہ نہیں ہے۔ یہ صرف واشنگٹن کی قیادت میں مغربی جماعتوں کے ضروری سیاسی فیصلوں سے ہی ممکن ہو گا۔
ایران سے پابندیاں اٹھانے کے لیے بات چیت کا آغاز 27 دسمبر 2021 کو ہوا تھا اور اب مذاکرات کی کامیابی یا ناکامی کا انحصار صرف مغربی جماعتوں کے سیاسی فیصلوں پر ہے۔
مذاکرات میں اہم پیش رفت کے باوجود، بہت سے اہم مسائل حل طلب ہیں اور ایک حتمی معاہدہ ہونا ابھی باقی ہے، کیونکہ حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے مغربی فریقین، خاص طور پر امریکہ کے سیاسی فیصلوں کی ضرورت ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 10 مارچ 2022 - 12:51
تہران، ارنا - ویانا میں پابندیوں کے خاتمے کے مذاکرات حالیہ دنوں میں ایک اہم اور نازک مرحلے پر پہنچ چکے ہیں اور مذاکرات میں شامل تمام فریق ابھی تک مغرب بالخصوص واشنگٹن کی طرف سے سیاسی فیصلے کے منتظر ہیں۔