اسلام آباد، ارنا- پاکستان کی وزارت داخلہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر داخلہ کے حالیہ سرکاری دورے اسلام آباد کے اختتام کہا ہے کہ تہران اور اسلام آباد، مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دیتے ہوئے دو پڑوسی ممالک کے درمیان دہشت گردی کے خلاف تعاون کو تقویت دیں گے۔

رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی وزارت داخلہ کے شعبہ  تعلقات عامہ نے پیر کی شام کو ایرانی وزیر داخلہ "احمد وحیدی" اور ان کے 9 رکنی وفد کے دورہ اسلام آباد کے اختتام بعد، وزرائے داخلہ کی ملاقات اور وفود کی سطح پر بات چیت کا بیان جاری کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے وزرائے داخلہ نے خطے کی سلامتی کی صورتحال اور افغانستان میں انسانی بحران میں اضافے کے امکانات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔

دونوں فریقین نے مشترکہ سرحد پر باڑ لگانے کے منصوبے کے آپریشن کو تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے انسانی اسمگلنگ کو روکنے اور منشیات کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے موثر حل پر تبادلہ خیال کیا۔

احمد وحیدی اور شیخ رشید احمد نے مجرموں اور قیدیوں کے تبادلے کے ساتھ ساتھ پاکستانی زائرین کو ایران کے مذہبی شہروں میں نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

پاکستان کی وزارت داخلہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہےایران کے وزیر داخلہ نے پاکستان میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کی اور دہشت گردی کے واقعات میں اضافے پر افسوس کا اظہار کیا اور دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے قریبی تعاون کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وحیدی نے کہا کہ دہشت گردی کی گھناؤنی کارروائیوں میں ملوث عناصر اور گروہ انسانیت کے دشمن ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کبھی بھی دہشت گرد عناصر کو ایک دوسرے کی سرزمین کو پھیلانے یا استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور انسداد دہشت گردی کے تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف شعبوں میں تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دیں گے۔

پاکستانی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ  دونوں فریقین نے نئے سرحدی ٹرمینلز کی تعداد بڑھانے اور مشترکہ سرحدی منڈیوں کے قیام پر اتفاق کیا۔

پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اپنے ایرانی ہم منصب اور دونوں ممالک کے وفود کے ساتھ بات چیت میں  اسلامی جمہوریہ ایران کی کشمیری عوام کی حمایت کو سراہا۔

افغانستان کی صورتحال پر انہوں نے خبردار کیا کہ مالی وسائل کی شدید قلت ملک میں داخلی صورتحال اور انسانی بحران کو بڑھا سکتی ہے لہٰذا عالمی برادری پر فرض ہے کہ وہ جذبہ ایثار کی بنیاد پر افغان عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھے۔

شیخ رشید احمد نے اس بات پر زور دیا کہ اسلام آباد افغان عوام کی فلاح و بہبود اور خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔

واضح رہے کہ وزیر داخلہ اور ایرانی وفد کے ارکان سینئر پاکستانی سیاسی اور عسکری حکام سے ملاقات کے بعد آج شام، ملک واپس روانہ ہوگئے۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@