فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے ہفتہ کی رات اپنے ایرانی ہم منصب علامہ سید ابراہیم رئیسی کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے میں گفتگو کی۔
انہوں نے تہران اور پیرس تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں کا بھی جائزہ لیا۔
دونوں فریقوں نے یمنی عوام پر فوجی حملوں کی بھی مذمت کی۔
صدر رئیسی نے کہا کہ امریکہ نے اپنی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کی ناکامی کا اعتراف کر لیا ہے، اسلامی جمہوریہ ایران نے پہلے ہی مذاکرات کے اختتام پر کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے عزم اور سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں دوسرے فریقوں کی طرف سے کسی بھی کوشش کا مقصد پابندیوں کو ہٹانا، تصدیق اور درست ضمانتیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ علاقائی سلامتی اور استحکام صرف علاقائی حل کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے، غیر ملکی مداخلت سے نہیں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ یمن کی تباہ کن انسانی صورتحال پر توجہ دے۔
انہوں نے مظلوم قوم کے محاصرے کو فوری طور پر ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
فرانسیسی صدر نے بھی کہا کہ ایران کا امریکہ پر اعتماد نہ کرنا درست ہے کیونکہ موجودہ بحران امریکہ کے رویے کی وجہ سے ہے۔
صدر میکرون نے یمنی عوام کے خلاف فوجی حملوں بالخصوص حالیہ فضائی حملوں کی بھی مذمت کی۔
دونوں صدور نے لبنان کی موجودہ صورتحال سمیت متعدد علاقائی موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 30 جنوری 2022 - 11:37
تہران، ارنا - ایران اور فرانس کے صدور نے ایران مخالف پابندیوں کے خاتمے، جوہری معاہدے کے مناسب نفاذ کے لیے تصدیق اور درست ضمانتوں کی ضرورت پر زور دیا۔