ان خیالات کا اظہار "حسین امیر عبداللہیان" نے آج بروز پیر کو اپنے آرمینیائی ہم منصب "آرارات میرزویان" سے ایک مشترکہ اجلاس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ کہ دونوں فریقین نے تعمیری اور موثر مذاکرات کیے۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور آرمینیا کے درمیان تعلقات کو ٹھوس، تعمیری اور بڑھتے ہوئے تعلقات قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کو بہت بڑی خوشی ہے کہ انہوں نے پچھلے 20 دنوں میں اپنے آرمینیائی ہم منصب سے دوشنبہ، نیویارک اور تہران تین ملاقاتیں کی ہیں اور اسی عرصے کے دوران بھی، شنگھائی سربراہی اجلاس کی سائڈلائن میں ایرانی صدر اور آرمینیائی وزیر اعظم "نیکول پاشینیان" کے درمیان ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔
امیر عبداللہیان نےکہا دونوں ممالک کے عہدیدار اسٹریٹجک سطح پر مختلف مسائل پر اچھی تفہیم پر پہنچے اور آج تہران میں ہم دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے ایک نیا روڈ میپ تیار کر رہے ہیں؛ آج ہم نے معاشی، سیاسی، ثقافتی اور سیاحت کے شعبوں میں اچھے تعاون سے اتفاق کیا۔
امیر عبداللیہان نے کہا کہ آرمینیائی ٹرانزٹ روٹ کا آپریشن دونوں ممالک کیلئے بہت اہم کا مسئلہ ہے اور ہم نے ایران اور آرمینیا کے درمیان ٹرانزٹ محور اور ٹرکوں کی نقل و حرکت کو بحال کرنے کے منصوبوں کی وضاحت کی ہے، جن پر جلد عمل درآمد کیا جائے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ آنے والے ہفتوں میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مزید ترقی دیکھنے میں آئے گی۔
امیر عبداللہیان نے جنوبی قفقاز اور شمالی پڑوسیوں کے بحران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پڑوسی اس بحران سے دوچار ہیں اور خاص طور پر خطے کے کچھ حصوں میں صیہونیوں اور دہشت گردوں کی موجودگی ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے۔
انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ اس مشترکہ پریس کانفرنس میں، ہم زور سے اعلان کرتے ہیں کہ کچھ غیر ملکی مداخلت کرنے والوں کو اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنے پڑوسیوں بشمول آرمینیا کے ساتھ تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس علاقے میں شدید بحرانوں سمیت کورونا بحران کے خاتمے ہونے قریب آنے کے پیش نظر، ہمیں یہ اعلان کرنا ہوگا کہ ایران نئی زیادتیوں کو برداشت نہیں کرے گا، اور خطے کے تمام ممالک اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ خطے کے مسائل غیر ملکی مداخلت کے بغیر اور علاقائی ممالک کے درمیان حل ہوجائیں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@