تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت نے علاقائی ممالک بالخصوص پڑوسیوں سے تعلقات کی تقویت کو ایرانی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست قرار دیتے ہوئے کہا کہ دورے تاجکستان سے اس ملک سے مختلف سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار علامہ "سید ابراہیم رئیسی" نے آج بروز جمعرات کو مہرآباد ائیرپورٹ میں دورہ تاجکستان کی روانگی سے پہلے کیا اور کہا کہ وہ اپنے تاجک ہم منصب کی دعوت سے شنگھائی تعاون کے سربراہی اجلاس میں دوشنبہ کا دورہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دورہ تاجکستان کے موقع پر ایرانی صدر کے ہمرا وفد اور تاجک عہدیداروں کے درمیان مختلف قانونی، اقتصادی اور زراعتی شعبوں میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط ہوگا جن پر جلد از جلد عمل درآمد سے باہمی تعلقات کا عملی طور پر فروغ ہوجائے گا۔

ایرانی صدر نے کہا کہ علاقائی ممالک کے درمیان تعاون، خطے کے اہم ترین مسائل میں سے ایک ہے اور ہمارے لیئے علاقائی تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور شنگھائی تعاون تنظیم ایک اہم علاقائی تنظیم ہے جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فعال موجودگی ہے۔

علامہ رئیسی نے شنگھائی سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے عہدیداروں سے ملاقات اور ایشیائی ممالک کیساتھ معاشی روابط کو اپنی حکومت کی اہم پالیسیاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دورے سے ثقافتی، اقتصادی اور سیاسی شعبوں میں تاجکستان سے تعلقات کا ایک نیا باب قائم ہوگا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت نے کہا کہ وہ "امام علی رحمان" سے بھی ملاقات کریں گے۔

 انہوں نے کہا کہ علاقائی ممالک بالخصوص پڑوسیوں سے تعلقات کی تقویت ایرانی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@