یہ بات صدر حسن روحانی نے آج بروز بدھ ایران کے دورے پر آئے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ایک ملاقات میں کہی۔
انہوں نے خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ دونوں ہمسایہ ممالک 'ایران اور پاکستان' کی سرحدوں کو محفوظ بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی دونوں ممالک کی مشترکہ تشویش ہے اور اس شعبے میں باہمی تعاون کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔
انہوں نے ایران کے مسلم پڑوسی کی حیثیت سے اس ملک کے ساتھ باہمی تعاون کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے ساتھ ساتھ سرحدی منڈیوں کی ترقی اور مضبوطی سمیت مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات کی ترقی اور گہرائی پر زور دیا۔
روحانی نے افغانستان سے نکلنے کے امریکی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امریکی فوج کی موجودگی سے سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد نہیں ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان ، افغانستان کے انتہائی اہم اور موثر ہمسایہ ممالک کی حیثیت سے باہمی تعاون اور بھائی چارے کے ذریعے اس ملک میں امن عمل کے انتظام کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور اسلامی جمہوریہ ایران اس سلسلے میں پاکستان اور افغانستان کے ساتھ تعاون کا خیرمقدم کرتا ہے۔