ان خیالات کا اظہار "محمد جواد ظریف" نے پیر کے روز "ایگنار کاسیس" کیساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر دونوں فریقین نے باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کا جائزہ لیتے ہوئے یمن اور شام کے مسائل، باہمی تجارتی تعلقات اور سوئس مالیاتی میکنزم پر تبادلہ خیال کیا۔
اس کے علاوہ دونوں وزرائے خارجہ نے ایران جوہری معاہدے سے متعلق امریکہ کے معاندانہ رویے سمیت امریکہ کیجانب سے ایران کے سیاسی اور تجارتی تعلقات میں رکاروٹیں حائل کرنے پر بات چیت کی۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے دونوں ملکوں کے درمیان تذویرانی تعلقات کے 100 ویں سالگرہ کو منانے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے سوئٹزر لینڈ کیجانب سے باہمی تعلقات کے فروغ پر ہونے والی کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے غیرملکی تجارت کی بحالی ایران اور دنیا کی اہم ترجیح ہے۔
دراین اثنا سوئس وزیر خارجہ نے ایران اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان تاریخی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے جوہری معاہدے سے متعلق ذمہ داریوں کو نبھانے اور تمام شعبوں میں ایران سے تعقات بڑھانے پر زور دیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایگنار کاسیس نے دورہ ایران کے موقع پر اصفہان اور اس صوبے کی تاریخی مقامات کی سیر کی۔
سوئس وزیر خارجہ نے اس سے پہلے اپنے ایرانی ہم منصب "محمد جواد ظریف" اور صدر ممکلت ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقات کی اور گزشتہ روز کے دوران میں بھی ایرانی اسپیکر "محمد باقر قالیباف" سے دونوں ملکوں کے درمیان تذویراتی تعلقات کے 100 ویں سالگرہ کی تقریب میں حصہ لیا تھا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@