تہران، ارنا- تہران یورنیورسٹی کے سربراہ نے ایران کے دورے پر آئے ہوئے سوئس وزیر خارجہ کیساتھ ملاقات میں سوئٹزرلینڈ کے یونیورسٹیوں سے سائنسی شعبوں میں تعلقات بڑھانے پر تیاری کا اظہار کردیا۔

ان خیالات کا اظہار "محمود نیلی احمد آبادی" نے پیر کے روز " ایگناتسیو کاسیس" اور ان کے ہمرا وفد کیساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تہران یونیورسٹی میں 45 ہزار طالبعلم زیر تعلیم ہیں اور ان میں سے 60 فیصد کا حصہ ایم اے اور پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔

نیلی احمد آبادی نے کہا کہ تہران یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے طالب علموں سے داخلے کا امتحان لیا جاتا ہے اور سب سے بہتر طالب علموں کو اس یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔

انہوں نے تہران یونیورسٹی اور سوئس یورنیورسٹیوں کے درمیان سائنسی تعاون کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے 28 فروری 2016 کو سوئس صدر کیجانب سے تہران یونیورسٹی کے دورے سمیت 2017ء سوئس وزیر تعلیم اور ان کے ہمراہ وفد کے دورہ تہران یونیورسٹی کا حوالہ دیتے ہوئے اسے باہمی سائنسی تعاون میں اہم قرار دے دیا۔

نیلی احمد آبادی نے سوئس یونیورسٹیوں بشمول زیوریخ یورنیورسٹی سے گہرے سائنسی تعاون پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 2017ء میں سوئس یونیورسٹیوں کا قریب سے معائنہ کیا ہے جن میں سائنس کو مصنوعات میں تبدیل کرنے کی اعلی صلاحتیں موجود ہیں۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کردیا کہ کرونا وائرس کی وبا پر قابو پانے سے تہران یونیورسٹی اور سوئس یونیورسٹیوں کے درمیان تعاون بڑھایا جائے گا۔

واضح رہے کہ سوئس وزیر خارجہ نے اس سے پہلے اپنے ایرانی ہم منصب  "محمد جواد ظریف" سے ملاقات کی تھی اور گزشتہ روز کے دوران میں بھی ایرانی اسپیکر "محمد باقر قالیباف" سے دونوں ملکوں کے درمیان تذویراتی تعلقات کے 100 ویں سالگرہ کی تقریب میں حصہ لیا تھا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@